قدرت کا نظام!!

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان کرکٹ ٹیم نے ہفتے کے روز کھیلے گئے آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے ایک اہم میچ میں نیوزی لینڈ کو ڈی ایل ایس کے تحت 21 رنز سے شکست دے دی ہے، کیونکہ بنگلورو میں بارش کے سبب دوسری بار کھیل روک دیا گیا تھا۔

پاکستان نے 41 اوورز میں 342 کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے 25.3 اوورز میں 1/200 رنز بنائے۔ فخر زمان نے 11 چھکے اور 7 چوکے لگا کر ناقابل شکست 126 رنز بنائے۔

اس سے قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 401 رن بنائے تھے، اوپنر رچن رویندر نے 108 رنز کی اننگز کھیلی۔ کپتان کین ولیمسن 95 پر آؤٹ ہوئے جب کہ اوپنر ڈیوون کانوے 35، ڈیرل مچیل 29، مارک چیپمین 39، گلین فلپس 41 رن بناکر آؤٹ ہوئے۔مچیل سینٹنر 26 اور ٹام لیتم 2 رن بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔

پاکستان کو سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدوں کو زندہ رکھنے کے لیے یہ میچ جیتنا ضروری تھا اور اس کا بدلہ قدرت کا نظام کے ساتھ ملا۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ فخر زمان اور بابر اعظم نے جس طرح 402 رنز کے بڑے ہدف کا تعاقب کیا، اگر بارش میچ نہ روکتی تو بھی پاکستان نیوزی لینڈ کو آسانی سے شکست دے سکتا تھا کیونکہ پچ بولرز کے لیے زیادہ مدد گار نہیں تھی۔

ایک جیت کے باوجود پاکستان کا ورلڈ کپ سیمی فائنل تک کا راستہ اب بھی مشکل ہے کیونکہ ان کے اپنے ہاتھ میں چیزیں نہیں ہیں،سیمی فائنل میں جانے کے لیے گرین شرٹس ایک فتح کی دوری پر ہیں، پاکستان کی سیمی فائنل میں پہنچنے کی امیدیں نہ صرف قائم ہیں بلکہ مزید بڑھ گئی ہیں، لیکن اس کے لیے یہ دعا کرنا ہوگی کہ نیوزی لینڈ اور سری لنکا کے درمیان میچ میں سری لنکا کو فتح ملے، اگر کیویز جیتے تو پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کرنا ہوگی۔

نیوزی لینڈ کا رن ریٹ پاکستان سے زیادہ ہے اور سری لنکا سے فتح کی صورت میں وہ 10 پوائنٹ کے ساتھ مزید بہتر ہوجائیگا، پھر پاکستان کو انگلینڈ کے خلاف نہ صرف میچ جیتنا ہوگا بلکہ بہت بڑے مارجن سے جیتنا ہوگا۔بھارت اور جنوبی افریقا سیمی فائنل میں پہنچ گئے ہیں جب کہ افغانستان بھی لاسٹ فور کی دوڑ میں شامل ہے۔

اگر تمام نتائج مندرجہ بالا حساب کے منظر نامے پر جائیں تو ہندوستان 18 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر آئے گا، اس کے بعد جنوبی افریقہ 14 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر آئے گا۔ آسٹریلیا تیسرے نمبر پر رہے گا جبکہ پاکستان 10 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر آ کر ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لے گا۔

Related Posts