پنجاب حکومت کابیوروکریسی میں تبادلوں کا فیصلہ، آئی جی اور چیف سیکریٹری کی بھی چھٹی کا امکان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Punjab government decides to change bureaucracy

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد :پنجاب میں گورننس بہتر کرنے اور عوام کو انصاف فراہم کرنے کے لیے پنجاب حکومت نے اہم فیصلے کرلئے، آنے والوں چند دنوں میں پنجاب کی بیوروکریسی میں بہت بڑی تبدیلیاں متوقع ہیں ۔

سی سی پی او لاہور عمر شیخ کے بعد اگلی باری آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی اور چیف سیکریٹری پنجاب سمیت تمام اعلیٰ افسران کو بھی تبدیل کرنے کی تجویز زیر غور ہے ۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کے سب سے بڑے صوبے پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر تقرریاں و تبادلے کیے جانے کا قوی امکان ظاہر کیا جارہا ہے ،وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو تجویز دے دی گئی ہے جس پر آئندہ چند روز میں عمل درآمد کیا جائے گا کہ پنجاب کے تمام اعلیٰ افسران کو تبدیل کر کے نئے چہروں کو سامنے لایا جائے گا۔

اس سلسلے میں شروعات سی سی پی او لاہور عمر شیخ کو ہٹا کر غلام محمود ڈوگر کو نیا سی سی پی او لاہور لگایا گیا ہے، سی سی پی او شیخ عمر کے میڈیا کے ساتھ تعلقات اچھے نہ ہونے کی وجہ اور آئے دن میڈیا کے رپورٹرز کے ساتھ لڑائی جھگڑے کی رپورٹ میڈیا پر آنے کی وجہ سے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار شدید برہم ہوئے اور آئی جی پنجاب پولیس سے کہا کہ اگر کسی آفیسر کے خلاف میڈیا پر کوئی بھی نیوز ان ائیر ہوتی ہے تو اس آفیسر کو فوری طور پر ہٹا دیا جائے۔

مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ ریفرنس، شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں آج پیش ہوں گے

ایک طرف پی ڈی ایم کا دباؤ ہے اور دوسری جانب اپوزیشن آئے روز کسی نہ کسی معاملے کا ایشو بناتی رہتی ہے اس لئے وزیراعظم عمران خان نے بھی میڈیا سے تعلقات اچھے اور بہتر رکھنے کا مشورہ دیا ہے ۔

چیف منسٹر پنجاب ہاؤس کے ذرائع کے مطابق میڈیا میں پولیس افسران کا امیج اچھا نہیں دیکھا جارہا ،بہت سارے اعلیٰ افسران کے بارے میں میڈیا رپورٹس اچھی نہ ہونے پر تبدیل کیا جارہا ہے جبکہ18، اضلاع کے ڈی پی اوز اور14اضلاع کے ڈپٹی کمشنر کو فوری تبدیل کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے جبکہ بہت سارے اعلیٰ افسران کے تبادلے ہونے شروع ہو چکے ہیں جن پر تیزی سے عمل درآمد جاری ہے آئندہ دو یا تین دنوں میں یہ بہت بڑی تبدیلی متوقع ہے۔

Related Posts