ایڈہاک پر غیر قانونی بھرتی ہونیوالے جیل ملازمین ایک ماہ میں 16 گریڈ سے 17 گریڈ میں پہنچ گئے

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Prison staff promoted from 16th grade to 17th grade in one month

کراچی: سندھ کی جیلوں غیر قانونی بھرتیاں اور ترقیاں ہونے لگیں، براہ راست ملازمین 16 گریڈ میں ریگولر کرکے 17 گریڈ میں بھی ترقی دے دی۔

مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی نے کمال کردیا۔ سیکریٹری ہوم ڈپارٹمنٹ قاضی شاہد پرویز بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے لگے،جاتے جاتے غیر قانونی نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

ذرائع کے مطابق سابق آئی نصرت منگھن کے بھتیجے یاسین منگھن کو ایس ایس پی بنائے جانے کا عمل جاری ہے اور انہیں ایک ماہ میں غیر قانونی طور پر ریگولر بھی اور 17 گریڈ میں ترقی بھی دیدی گئی ہے۔

باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کی جیلوں کا نظام چلانے والے اعجاز جاکھرانی کے پرسنل سیکریٹری سنیل شاہ نے کام دکھا دیا ہے،اس وقت سندھ کی جیلوں کا نظام جعلی بھرتی ہونے والے ملازمین کے ہاتھ میں ہے اورایڈہاک پر غیر قانونی بھرتی ہونے والے ملازمین ایک ماہ میں 16 گریڈ سے 17 گریڈ میں پہنچ گئے ہیں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ محکمہ جیل میں غیر قانونی طور پر بھرتی ہونے والا 16 گریڈ کا ملازم جیلوں میں ٹرانسفر پوسٹنگ کا اختیار رکھتا ہے۔ 39 اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ قائم علی شاہ نے سال 2010 میں براہ راست ایڈہاک پر بھرتی کئے اورجس وقت ملازمت کا اشتہار آیا پوسٹ 14 گریڈ کی تھی تاہم بھرتی سے قبل پوسٹ کو 16 گریڈ کا کردیا گیا تھا۔

بھرتی کے لیٹر میں دونوں گریڈ میں ملازمت دے دی گئی۔ تین مرتبہ 39 اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ کو ریگولر کرنے کی سمری وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ نے مسترد کی۔

محکمہ خزانہ اور عدالت طاقتور ملازمین کو 16 گریڈ میں غیر قانونی بھرتی قرار دے چکے ہیں جبکہ عدالت نے طاقتور ملازمین کو بھی 16 گریڈ میں براہ راست ریگولر کرنے سے منع کردیا تھا تاہم خورشید شاہ کا قریبی رشتے دار منظور شاہ بھی ایڈہاک کی بنیاد پر بھرتی ہوا۔ منظور شاہ بھی ایک ماہ 14 سے 17 گریڈ میں پہنچ گیا۔ سابق آئی جیل نصرت منگھن کا بھتیجا یاسین منگھن بھی 17 گریڈ میں پہنچ گیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مشیر جیل خانہ جات اور آئی جی جیل خانہ جات دونوں طاقتور ملازم کو ساتھ رکھتے ہیں۔ 14 گریڈ کا ملازم طاقتور قیدیوں کی رہائش اور سہولیات کا ذمہ دار بھی ہے۔ سنیل شاہ، یاسین منگھن، منظور شاہ سمیت ملازمین کو ریگولر کرنے کے لئے محکمہ داخلہ کے ایس او میر محمد چنہ نے کارروائی کی۔

میر محمد چنہ نے 2020 میں ریگولر کرنے کی سمری چوتھی مرتبہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بھیجی۔ مراد علی شاہ نے سمری محکمہ قانون کو بھیج دی ،مرتضیٰ وہاب نے سمری پر قانون کے مطابق کارروائی کے ریمارکس دئیے۔

مزید پڑھیں:سینٹرل جیل کراچی میں قیدیوں کی اصلاح کیلئے شاندار انتظامات، آنکھوں دیکھا احوال

سمری کابینہ اجلاس میں لائی گئی اور وزیر اعلی نے کمیٹی تجویز دے دی ۔ کمیٹی میں چیف سیکریٹری سمیت ایس اومیر محمد چنہ کو بھی شامل کردیا گیا۔

میر محمد چنہ نے محکمہ خزانہ سے ریگولر کرنے کی سفارشات مانگی اور منظوری بھی لے لی۔ محکمہ فنانس کی منظوری کے بعد میر محمد چنہ نے وزیر اعلیٰ کی جانب سے بنائی جانے والی کمیٹی سے بھی منظوری لے لی اورجیل کے 39 اسسٹنٹ جیل سپرٹنڈنٹ کو براہ راست 16 گریڈ میں ریگولر کردیا گیا۔براہ راست 16 گریڈ میں ریگولر کرنے سے پبلک سروس کمیشن کا امتحان دینا لازمی تھا۔ عدالت کے حکم کے باوجود قاضی شاہد پرویز نے ریگولر کرنے کی سمری پر دستخط کردئیے۔ نومبر 2021 میں 39 اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ کو 16 گریڈ میں مستقل کیا گیا اور دسمبر میں 16 گریڈ میں بھی ترقی دے دی گئی۔

قاضی شاہد پرویز نے بتایا کہ انہوں نے کمیٹی کے فیصلے کے بعد سمری پر دستخط کئے۔ براہِ راست 16 گریڈ میں ریگولر کرنے کا اختیار کمیٹی نے دیا تاہم قاضی شاہد پرویزکاکہنا تھا کہ کیس کافی پیچیدہ ہے مزید بات نہیں کرسکتا۔

Related Posts