کراچی: سندھ کی جیلوں غیر قانونی بھرتیاں اور ترقیاں ہونے لگیں، براہ راست ملازمین 16 گریڈ میں ریگولر کرکے 17 گریڈ میں بھی ترقی دے دی۔
مشیر جیل خانہ جات اعجاز جاکھرانی نے کمال کردیا۔ سیکریٹری ہوم ڈپارٹمنٹ قاضی شاہد پرویز بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے لگے،جاتے جاتے غیر قانونی نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔
ذرائع کے مطابق سابق آئی نصرت منگھن کے بھتیجے یاسین منگھن کو ایس ایس پی بنائے جانے کا عمل جاری ہے اور انہیں ایک ماہ میں غیر قانونی طور پر ریگولر بھی اور 17 گریڈ میں ترقی بھی دیدی گئی ہے۔
باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ کی جیلوں کا نظام چلانے والے اعجاز جاکھرانی کے پرسنل سیکریٹری سنیل شاہ نے کام دکھا دیا ہے،اس وقت سندھ کی جیلوں کا نظام جعلی بھرتی ہونے والے ملازمین کے ہاتھ میں ہے اورایڈہاک پر غیر قانونی بھرتی ہونے والے ملازمین ایک ماہ میں 16 گریڈ سے 17 گریڈ میں پہنچ گئے ہیں۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ محکمہ جیل میں غیر قانونی طور پر بھرتی ہونے والا 16 گریڈ کا ملازم جیلوں میں ٹرانسفر پوسٹنگ کا اختیار رکھتا ہے۔ 39 اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ قائم علی شاہ نے سال 2010 میں براہ راست ایڈہاک پر بھرتی کئے اورجس وقت ملازمت کا اشتہار آیا پوسٹ 14 گریڈ کی تھی تاہم بھرتی سے قبل پوسٹ کو 16 گریڈ کا کردیا گیا تھا۔
بھرتی کے لیٹر میں دونوں گریڈ میں ملازمت دے دی گئی۔ تین مرتبہ 39 اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ کو ریگولر کرنے کی سمری وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ اور مراد علی شاہ نے مسترد کی۔
محکمہ خزانہ اور عدالت طاقتور ملازمین کو 16 گریڈ میں غیر قانونی بھرتی قرار دے چکے ہیں جبکہ عدالت نے طاقتور ملازمین کو بھی 16 گریڈ میں براہ راست ریگولر کرنے سے منع کردیا تھا تاہم خورشید شاہ کا قریبی رشتے دار منظور شاہ بھی ایڈہاک کی بنیاد پر بھرتی ہوا۔ منظور شاہ بھی ایک ماہ 14 سے 17 گریڈ میں پہنچ گیا۔ سابق آئی جیل نصرت منگھن کا بھتیجا یاسین منگھن بھی 17 گریڈ میں پہنچ گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مشیر جیل خانہ جات اور آئی جی جیل خانہ جات دونوں طاقتور ملازم کو ساتھ رکھتے ہیں۔ 14 گریڈ کا ملازم طاقتور قیدیوں کی رہائش اور سہولیات کا ذمہ دار بھی ہے۔ سنیل شاہ، یاسین منگھن، منظور شاہ سمیت ملازمین کو ریگولر کرنے کے لئے محکمہ داخلہ کے ایس او میر محمد چنہ نے کارروائی کی۔
میر محمد چنہ نے 2020 میں ریگولر کرنے کی سمری چوتھی مرتبہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بھیجی۔ مراد علی شاہ نے سمری محکمہ قانون کو بھیج دی ،مرتضیٰ وہاب نے سمری پر قانون کے مطابق کارروائی کے ریمارکس دئیے۔
مزید پڑھیں:سینٹرل جیل کراچی میں قیدیوں کی اصلاح کیلئے شاندار انتظامات، آنکھوں دیکھا احوال