پاکستان مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نے حکومتی رِٹ قائم کرنے کا مشورہ نہیں مانا، اس کے باوجود عقلمندی کا ثبوت دیا جبکہ مشرف دور میں بھی ایسے ہی مشورے دئیے جاتے تھے۔
مسلم لیگ (ق) سربراہ چوہدری شجاعت حسین نے اسلام آباد میں میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اناڑی لوگ وزیر اعظم کو مشورہ دے رہے تھے کہ حکومتی رِٹ قائم کریں، لیکن ہر بات مناسب وقت پر ہی اچھی لگتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے جسم پر خون کے دھبے اور سوجن کم نہ ہوئی، حالت بدستور تشویشناک
چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اناڑی کھلاڑیوں نے جو مشورہ دیا، وزیر اعظم عمران خان نے اس کا الٹ کیا جو ان کی سیاسی فراست کا ثبوت ہے جبکہ مولانا کے دھرنے میں پولیس سے ان کا کوئی جھگڑا سامنے نہیں آیا۔
شجاعت حسین نے اسلام آباد سے مولانا کے دھرنے کے اختتام پر وزیر اعظم اور وفاقی وزیر داخلہ اعجاز شاہ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ حالات کو خوش اسلوبی سے کنٹرول کرنے پر حکومت اور اسلام آباد انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے۔
انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے دوران تصادم کے جو خدشات سامنے آئے، ان کے تحت حالات خراب ہوسکتے تھے، تاہم وزیر اعظم نے خوش اسلوبی سے معاملات نمٹائے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت اور جے یو آئی کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں ڈیڈ لاک کے دوران چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی نے جے یو آئی رہنما حافظ حسین احمد سے رابطہ کیا۔
چوہدری برادران اور جے یو آئی کے سینئر رہنما حافظ حسین احمدکے درمیان آزادی مارچ، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان ہونے والے مذاکرات میں پیدا ہونے والے ڈیڈ لاک سمیت اہم سیاسی امور پرتین روز قبل گفتگو ہوئی۔
مزید پڑھیں: چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی کا حافظ حسین احمد سے رابطہ