ایران میں کورونا وائرس پھیلنے سے 6اموات ہوچکی ہیں جبکہ دورجن سے زائد افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد ڈبلیوایچ او نے ایران میں کورونا وائرس سے پیداہونیوالی صورتحال کو انتہائی تشویشناک قراردیا ہے جبکہ ایران میں تعلیمی ادارے بند کردیئے گئے ہیں،۔
ایران میں اس موذی مرض کے پھیلائو کے بعد پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ہائی الرٹ کردیا گیا ہے، وفاق نے بلوچستان حکومت کو سرحد پر اسکریننگ کی سہولتوںکی فراہمی کیلئےتعاون کی یقین دہانی کروادی ہے۔وزیراعلیٰ جام کمال خان بلوچستان میں کورونا وائرس سے بچائو کیلئے اقدامات کی نگرانی خود کررہے ہیں۔
بلوچستان کے ڈائریکٹر جنرل شعبہ صحت کاکہنا ہے کہ ایران سے ملحق بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اورتفتان بارڈر پر 2 ڈاکٹر تعینات ہیں جبکہ کوئٹہ سے 8 ڈاکٹرز 8 تھرمل گنز کیساتھ تفتان پہنچ چکے ہیںاور اضافی عملہ بھی ذمہ داری انجام دے رہاہے تاہم بلوچستان میں اب تک کورونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے ۔
چین میں کورونا وائرس سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک 2 ہزار سے زائد افراد اس موذی مرض کی بھینٹ چڑھ چکے ہیںجبکہ 75ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔چین کے علاوہ بھی دنیا کے کئی ممالک میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق ہوچکی ہے۔
کورونا وائرس معمولی اور غیر معمولی بیماریوں کا سبب بنتا ہے، سانس پھولنا ، تیز بخار ، زکام اور دیگر علامات سے کوورونا کی تشخص ممکن ہے ، کورونا وائرس سانس کے علاوہ انسانی فضلے سے بھی پھیلنے کا سبب بن رہا ہے جبکہ پوری دنیا میں اب تک کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے کوئی علاج یادوا تیار نہیں کی جاسکی ہے۔
عالمی ادارہ صحت نے چین کے علاوہ دیگر ممالک میں کورونا وائرس کے کیس سامنے آنے پر تشویش کااظہار کیا ہے جبکہ امریکا نے روس کو کورونا وائرس کے حوالے سے غلط اطلاعات پھیلانے کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کے تشخص کو مجروح کرنے کیلئے روس نے امریکا کیخلاف ایک مہم چلا رکھی ہے۔
چین کے بعد سعودیہ ، اسرائیل اور لبنان سمیت 26ممالک میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 1152 ہو چکی ہے جبکہ ایران نے کوروناوائرس پر قابو پانے اور عوام کو بچانے کیلئے کوششیں جاری ہیں لیکن اب تک اس موذی وبا پر قابوپاناممکن نہیں ہواکیونکہ سائنسدان اب تک پوری طرح کوروناوائرس کی صلاحیت کو سمجھ نہیں سکے ہیں ۔
حکومت کو چاہیے کہ محض علامتی اقدامات کے بجائے اس معاملے کو سنجیدہ لے اور کورونا وائرس کے کسی بھی مشتبہ شخص کو کسی صورت پاکستان میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی جائے اور پاکستان میں اس موذی مرض سے بچائو کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ کسی نئی آفت سے بچا جاسکے۔