اسلام آباد:پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمعیت علمائے اسلام کے چیئرمین مولانا فضل الرحمان کے اسلام آباد لاک ڈاؤن میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ مولانا فضل الرحمان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کو دھرنے میں شریک کرنا چاہتے ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں احتجاج کے لیے خود پہل کی اور اس کا باضابطہ اعلان بھی انہوں نے خود ہی کیا۔ ہم مولانا کی سیاست اور عوامی مسائل پر ان کے بیانیے کی اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کی 13 ستمبر کو مظفر آباد کشمیر جلسے پر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت
اپنے لائحۂ عمل کا اعلان کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی پہلے بھی اپوزیشن میں رہی ہے، تاہم کبھی دھرنا سیاست کا حصہ نہیں بنی اور ہمارا آئندہ بھی یہی لائحۂ عمل ہوگا۔ مولانا فضل الرحمان اسلام آباد میں ہوں گے جبکہ میں پورے پاکستان کا دورہ کرنے والا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی دھرنے میں شریک نہ سہی، تاہم حکومت کے بارے میں متحدہ اپوزیشن کا بیانیہ ایک ہی رہے گا کہ ہم کٹھ پتلی حکومت کو برداشت نہیں کرسکتے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے کراچی کے مسائل پر جو کمیٹی بنائی ہے، وہ کسی طرح بھی آئینی قرار نہیں دی جاسکتی۔
تحریک انصاف اور اتحادی سیاسی جماعتوں کے بارے میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پی ٹی آئی، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس اور متحدہ قومی موومنٹ تینوں سندھ کو توڑنا اور کراچی کو اس سے الگ کرنا چاہتی ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کسی صورت اس کی اجازت نہیں دے سکتی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل جمعیت علمائے اسلام (ف) کےسربراہ مولانا فضل الرحمان نےاسلام آباددھرنے کے لیے سیاسی رابطوں کاآغازکردیا اور تمام اپوزیشن جماعتوں کودھرنے میں شرکت کی دعوت دینے کافیصلہ کیا۔مولانا فضل الرحمان نے آفتاب شیر پاؤ سے ملاقات کی جس میں انہوں نے آزادی مارچ کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا۔مولانا فضل الرحمان سے عوامی نیشنل پارٹی کے جنرل سیکرٹری میاں افتخار حسین نے بھی ملاقات کی اور آزادی مارچ پر تبادلہ خیال کیاگیا۔
مزید پڑھیں: حکومت کے خاتمے کے لیے دھرنا،مولانافضل الرحمان متحرک