پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) فارن فنڈنگ کیس میں ریکارڈ پیش نہیں کررہیں، شبلی فراز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) فارن فنڈنگ کیس میں ریکارڈ پیش نہیں کررہیں، شبلی فراز
پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) فارن فنڈنگ کیس میں ریکارڈ پیش نہیں کررہیں، شبلی فراز

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے اپوزیشن کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کو پروہیبٹڈ فنڈنگ ہوئی جس میں کسی ملٹی نیشنل یا کسی غیر ملکی ایجنسی اور غیر ملکی لوگوں سے پیسے وصول ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حلال اور حرام کی روزی میں فرق ختم ہوگیا ہے اور اس کلچر کی روح رواں ماضی کی حکومتیں پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستا مسلم لیگ (ن) کا کردار کلیدی تھی جس میں مولانا فضل الرحمن بھی تھے۔ سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو صادق و امین قرار دیا، فارن فنڈنگ کی تعریف بھی طے ہوئی،پی ٹی آئی نے اپنے تمام سرٹیفائیڈ اکاوئنٹس جمع کرادئیے۔

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات شبلی فراز نے پارلیمانی سیکرٹیر فرخ حبیب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں سیاست اور پیسے کا کلچر بن گیا ہے وہ ان حکومتوں کی مہربانی ہے جنہوں نے اس ملک کے اخلاقی ڈھانچے کا تہس نہس کردیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ زندگی کے ہر شعبے میں کرپشن کے کلچر کو فروغ دیا اور اتنا عام کردیا جس سے ہمارے اداروں اور سیاست میں جو روایات اور معیار تھا اس کو تبدیل کردیا اور آج ہم اس نہج پر ہیں کہ کرپشن کو کوئی کرپشن نہیں سمجھتا۔

انہوں نے کہا کہ حلال اور حرام کی روزی میں فرق ختم ہوگیا ہے اور اس کلچر کی روح رواں ماضی کی حکومتیں پاکستان پیپلزپارٹی اور پاکستا مسلم لیگ (ن) کا کردار کلیدی تھی اور مولانا فضل الرحمٰن بھی تھے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ سارے وہ لوگ ہیں جو اپنی سیاست کو تبدیل کردیا جو ملک اور عوام کی بہتری کی سرگرمی تھی جس کو انہوں نے کاروبار میں تبدیل کیا اور سیاست کو کاروبار کا ذریعہ بنایا، پھر وزیراعظم سے نیچے وزیر تک ایک ترتیب سے قوم کا اخلاقی معیار تار تار کر دیا۔

انہوں نے کہاکہ سیاست میں سیاسی جماعتوں کو چلانے کے لیے فنڈنگ کی ضرورت ہوتی ہے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آنے سے پہلے پی پی پی، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتیں جس میں مولانافضل الرحمٰن بھی شامل ہوا، ان کا طریقہ کار مختلف ذرائع سے بڑے عطیات لینا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بڑے بڑے گروپس کچھ کریمنل، مافیاز کے سربراہ، قبضہ مافیا اور ہر قسم کے کاروبار میں شامل لوگوں سے عطیات لیتے تھے اور ان اکاؤنٹس کو منی لانڈرنگ کے لیے بھی استعمال کرتے تھے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ 2016 میں جب حنیف عباسی نے عمران خان کے خلاف دو مقدمات کیے۔

ایک بنی گالہ اور دوسرا فارن فنڈنگ سے متعلق تھا جو سپریم کورٹ میں چلا اور عدالت نے عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا اور فارن فنڈنگ کی تعریف بھی طے ہوئی۔انہوں نے کہاکہ فارن فنڈنگ وہ ہوتی ہے جب آپ کی کوئی سیاسی جماعت کسی بھی حکومت، بڑے ادارے یا کسی حکومت کی ایما سے کوئی فنڈ حاصل کریں تو وہ فارن فنڈنگ ہے۔

میں اس لیے کہہ رہا ہوں کہ ان کو سمجھ نہیں ہے کہ فارنگ فنڈنگ کیا ہے اور پروہیبٹڈ فنڈنگ کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت میں پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ کے کیس منظور نہیں ہوئے لیکن ساتھ ہی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کواس کی اسکروٹنی کی ہدایت کی گئی۔

فارنگ فنڈنگ کیس سے آگاہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے تمام اکاؤنٹس دئیے جبکہ اس سے پہلے پارٹیاں بڑے بڑے مگر مچھوں سے پیسے لے کر پارٹی چلاتے تھے اور جب حکومت میں آتے تھے تو اس کا فائدہ دیتے تھے اور اسی سے ایک دوسرے کو فائدہ پہنچانے کا سلسلہ پیدا ہوا۔

شبلی فراز نے کہا کہ ہم نے بڑے مافیاز سے مقابلہ کے لیے پارٹی میں چندہ کا سلسلہ شروع کیا جس کے تحت ہمارے کارکن، ہمارے خیر خواہ چھوٹی چھوٹی رقوم دیتے تھے۔

Related Posts