اسلام آباد: فاقی وزیر عمر ایوب نے ڈنمارک کی کمپنیو ں کو پاکستان میں سولر پینلز اور ونڈ ٹربائنز کی مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ قابل تجدید توانائی پالیسی جلد حتمی منظوری کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کو پیش کی جائے گی، دوہزار پچیس تک قابل تجدید زرائع سے بجلی پیداوار کو موجودہ چار فیصد سے بڑھا کر 20فیصد پر لائیں گے۔
وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب سے ڈنمارک کے سفیر نے ملاقات کی ، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے عمر ایو ب نے کہاکہ پاکستان نے نئی قابل تجدید توانائی پالیسی کی منظوری دی ہے ،پالیسی کی منظوری صوبوں کے ساتھ اتفاق رائے سے دی گئی ۔
انہوں نے کہاکہ عالمی سطح پر کلین اور گرین انرجی کے فروغ میں ڈنمارک کا اہم کردار ہے ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان بھی ملک میں قابل تجدید توانائی کے مواقع سے فائدہ اٹھائے گا ۔انہوں نے کہاکہ نئی قابل تجدید توانائی پالیسی جلد حتمی منظوری کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کو پیش کی جائے گی ۔
انہوں نے کہاکہ دوہزار پچیس تک قابل تجدید زرائع سے بجلی پیداوار کو موجودہ چار فیصد سے بڑھا کر 20فیصد پر لائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ 2030 تک بجلی میں قابل تجدید توانائی کا حصہ 30فیصد تک بڑھائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ دوہزار تیس تک متبادل سستے زرائع سے 20ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا ہدف ہے۔
یہ بھی پڑھیں کراچی: پی آئی اے کے بیڑے میں ایئر بس 320 طیارے کی شمولیت