وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے آج مولانا فضل الرحمان کے حکومت مخالف مارچ سے نمٹنے کے حوالے سے حکمتِ عملی پر مشاورت کے لیے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں مذاکراتی کمیٹی کے اجلاس کے دوران وزیر دفاع اور کمیٹی سربراہ پرویز خٹک وزیر اعظم کو فضل الرحمان اور اپوزیشن سے کیے گئے مذاکرات کی پیش رفت پر بریفنگ دیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: توہینِ عدالت پر ہفتے تک جواب جمع کرائیں۔ عدالت کا فردوس عاشق اعوان کو حکم
وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے مذاکراتی کمیٹی اجلاس میں مسلم لیگ (ق) رہنما پرویز الٰہی بھی شریک ہو رہے ہیں جو مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی اپنی حالیہ ملاقات میں ہونے والی گفتگو سے آگاہ کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان مذاکراتی کمیٹی کو آئندہ کے لائحۂ عمل اور حکومتی پالیسی سے آگاہ کریں گے اور مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ سے نمٹنے کے حوالے سے مستقبل کے اقدامات پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد میں حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ پرویزخٹک نے کہا کہ وزیراعظم کو گرفتار کرنے کا بیان بغاوت ہے جس پر ہم مولانا فضل الرحمٰن کے خلاف عدالت جائیں گے۔
پرویز خٹک نے3 روز قبل پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیراعظم کو گرفتار کرنے کے بیان پر عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے، مولانا کی تقریروں پر افسوس ہوا، تیس چالیس ہزار لوگ استعفیٰ مانگنا شروع کردیں تو ملک نہیں چل سکے گا۔
مزید پڑھیں: حکومتی مذاکراتی کمیٹی کا مولانا فضل الرحمٰن کیخلاف عدالت سے رجوع کرنیکا فیصلہ