عوام کوفیصلہ کرناہوگا جمہوری حکومت چاہیے یا کٹھ پتلی کا غلام بننا ہے، بلاول بھٹو

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

bilawal bhutto speech
Bilawal Bhutto announces to launch movement against govt's economic policies

لاہور : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ملک دوراہے پر کھڑا ہے، عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ جمہوری آزاد ملک چاہیے یا کٹھ پتلی کے غلام بننا چاہتے ہیں، سلیکٹڈکوگھربھجواکرعوامی راج قائم کریں گے۔

رائے ونڈ میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پنجاب کے دل لاہور میں آیا ہوں ، پارٹی کے کارکنوں، عہدیداروں اور جیالوں کیلئے اسپیشل پیغام لے کر آیا ہوں۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ یہ کیسی آزادی ہے جہاں طلبہ احتجاج کرتے ہیں تو مقدمات ہوتے ہیں،مزدور اور کسان اورسیاستدان احتجاج کریں تو انہیں گرفتار کرلیاجاتا ہے۔

انہوں نے کہا احتجاج تو دور کی بات یہاں تو ایک ٹویٹ پر مقدمات درج کرلئے جاتے ہیں،عوام تو اپنی مرضی کا ٹویٹ بھی نہیں کرسکتے، ٹویٹ کرنے والوں کو غائب کر دیا جاتاہے۔انہوں نے کہااب یہ عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں کسی سلیکٹڈ کا غلام بننا ہے یا نہیں۔

آج پاکستان میں کٹھ پتلیوں کی سیاست ہے۔پیپلزپارٹی کا مطالبہ ہے کہ صاف وشفاف الیکشن کرائے جائیں۔انہوں نے کہا یہاں احسان اللہ احسان جیسے دہشت گرد، کلبھوشن جیسے را ایجنٹ اور ابھی نندن جیسے بھارتی پائلٹ کو تو میڈیا پر آنے کی اجازت ہے لیکن صدر زرداری کو نہیں ہے۔

انہوں نے کہا آج کے پاکستان میں عوام، میڈیا اور سیاست آزاد نہیں ہیں۔انہوں نے کہا جس جمہوریت میں الیکشن کے بجائے سلیکشن ہو، جمہوری حقوق کا تحفظ نہ ہو، بولنے کی آزادی نہ ہو تو وہ جمہوریت نہیں آمریت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جس شخص نے سیاہ چن اور ہر جگہ فتح کے جھنڈے گاڑے اس کو غدار قرار دے دیا گیا، شیخ رشیدا حمد

انہوں نے کہا پیپلز پارٹی نے نہ ماضی میں آمریت قبول کی نہ ہی اس کٹھ پتلی آمریت کو قبول کریں گے۔انہوں نے کہا پاکستان پیپلز پارٹی کی تیسری نسل نے یہ فیصلہ کرلیا ہے کہ اب وہ ایک بار پھر پنڈی جارہی ہے جہاں قائد عوام کو تختہ دار پر لٹکایاگیا،جہاں بی بی کو شہید کیا گیا۔

ایک بار پھر وہاں جاکر ثابت کریں گے کہ ہم آمریت قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا لیڈر آپ نے دیکھا، اقوام متحدہ میں جا کر پیپر پھاڑ سکتا تھا مگر عوامی حقوق پر سمجھوتہ نہیں کیا۔

بلاول نے کہا کہ عوام آخری جنگ اور آخری جدوجہد کے لیے تیار ہو جائیں، ضیا ء اور مشرف کی باقیات کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی۔چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کسی امپائریا کٹھ پتلی کی مرضی سے نہیں عوام کی مرضی سے چلے گی، مزدوروں ، کسانوں اور غریبوں کے معاشی قتل پر خاموش نہیں رہ سکتے۔

حکومت کی خارجہ پالیسی پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آپ بھی مشرف کی طرح دوسرے کی ڈکٹیشن پر خارجہ پالیسی بنا رہے ہیں ، بھٹو شہید نے پھانسی قبول کرلی لیکن ایٹمی پروگرام نہیں روکا۔

آصف زرداری کے حوالے سے بلاول کا کہنا تھا کہ انہوں نے اصولوں پر سودے بازی نہیں کی،آصف زرداری اور فریال تالپور رہا ہوگئے، اب پارٹی کا مورال بلند ہے، تاریخی فیصلے آ رہے ہیں، ان کا خیر مقدم کرتے ہیں دوسرے لوگ بھی رہا ہوں گے۔

Related Posts