فلسطینی صدر نے بھی حماس سے ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کردیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

محمود عباس نے حماس پر شدید تنقید کی، فوٹو ٹائمز آف اسرائیل

فلسطینی صدر محمود عباس نے بھی حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی پر اپنی ذمہ داری سے دستبردار ہو جائے، اپنے ہتھیار فلسطینی اتھارٹی کے حوالے کر کے غزہ میں اسیر قیدیوں کو رہا کرے اور خود کو ایک سیاسی جماعت میں تبدیل کر دے۔

محمود عباس نے رام اللہ میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حماس نے اسرائیل کے مجرمانہ قبضے کے بہانے غزہ کی پٹی میں جرائم کا ارتکاب کیا ہے جن میں نمایاں ترین قیدیوں کو رکھنا ہے۔ اس کی قیمت میں ادا کر رہا ہوں، ہمارے لوگ کر رہے ہیں، اسرائیل نہیں۔ تو میرے بھائی، بس انہیں واپس اسرائیل کے حوالے کر دو۔

محمود عباس نے سات اکتوبر 2023 کے حملے پر حماس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس حوالے سے انہوں نے کہا کہ حماس نے اس مہم جوئی کے ذریعے اسرائیل کو غزہ کو تباہ کرنے کا بہانہ فراہم کیا گیا۔

اسرائیل کے ساتھ قیامِ امن کے لیے محمود عباس کی کوششوں کی مخالفت کرنے والی حماس نے ان پر اسرائیلی مقبوضہ مغربی کنارے میں مزاحمت کار دھڑوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا الزام لگایا ہے۔

محمود عباس نے عالمی رہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ میں جنگ ختم کرنے، اپنی فوجیں نکالنے اور یہودی آباد کاری کی سرگرمیاں ختم کرنے پر مجبور کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ امن اس وقت تک قائم نہیں ہو سکتا جب تک کہ فلسطینی 1967 کی شرقِ اوسط جنگ سے پہلے والی سرحدوں پر ایک ریاست قائم نہ کر لیں۔

Related Posts