پاکستان کشمیر سے کبھی منہ نہیں موڑے گا، نہ اس پر کوئی سودے بازی ہوگی۔شاہ محمود قریشی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Shah-Mehmood-Qureshi-3
Shah-Mehmood-Qureshi-3

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان مظلوم کشمیریوں کے معاملے میں کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ دُنیا منہ موڑے تو موڑے لیکن پاکستان کشمیر سے کبھی منہ نہیں موڑ سکتا۔ ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کشمیر پر کبھی سودے بازی نہیں ہوگی۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر پوری قوم کی رائے میں کوئی فرق نہیں ہے۔ ہم کل بھی اس مسئلے پر ایک تھے، آج بھی ایک ہیں۔ قومی یکجہتی مسئلے کے حل کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ بات درست ہے کہ مسئلہ زمین کے ٹکڑے کا نہیں بلکہ کشمیریوں کے حقِ خود ارادیت کا ہے۔ آج بھارت کے مؤقف کو کوئی تسلیم نہیں کر رہا۔ پورا عالمی میڈیا بھارت کے خلاف ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان آج پاک افغان طور خم بارڈر 24 گھنٹے کھلا رکھنے کے منصوبے کا افتتاح کریں گے

وزیر خارجہ نے کہا کہ کشمیریوں کے خاندان کٹے ہوئے ہیں، مقبوضہ کشمیر کے رہنے والے اذیت کا شکار ہیں، والدین کو نہیں پتہ کہ ان کے بچے واپس لوٹیں گے یا نہیں۔ لیکن ہم کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں۔ مجھے وزیر اعظم آزاد کشمیر کے جذبات کا پورا احساس ہے۔ ان کی آنکھوں میں آنسو تھے، میں ان کا درد سمجھ سکتا ہوں۔ وزیر اعظم پاکستان کشمیر کا مقدمہ بھرپور طریقے سے لڑیں گے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے خطاب کے حوالے سے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 27 ستمبر کو کشمیر کے مسئلے پر وزیر اعظم کا خطاب بہت اہمیت کا حامل ہے۔ 54 سال بعد سلامتی کونسل کشمیر کے معاملے پر بات کرے گی۔ کشمیر پر فرانس اور روس نے بھی اپنے رویے میں لچک دکھائی جس پر ہمیں بہت خوشی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمسایہ عظیم دوست ملک چین کے شکر گزار ہیں کہ سلامتی کونسل تک ہم نے چین کے ذریعے رسائی حاصل کی۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل ہیومن رائٹس کا سب سے بڑا فورم ہے جہاں بھارت کا چہرہ بے نقاب ہوا۔ 50 سے زائد ممالک کشمیر کے حق میں کھڑے ہوئے اور بھارت کے مظالم کی شدید مذمت کی۔ جنیوا میں انسانی حقوق کی کوئی بھی تنظیم بھارت کے ساتھ نہیں تھی۔

او آئی سی کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 6 اگست کو ہنگامی اجلاس بلا کر او آئی سی نے بھی مودی حکومت کے فیصلے کی مذمت کی۔ او آئی سی نے بھارت سے مقبوضہ کشمیر سے کرفیو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے، تاہم ایک جنبش میں یہ ہدف حاصل نہیں کیا جاسکتا۔ اس کے لیے مسلسل  سفارتی و سیاسی کاوشوں کی ضرورت ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کہہ چکے ہیں کہ  مقبوضہ جموں و کشمیر کے لاکھوں معصوم انسان بدترین کرفیو کا سامنا کر رہے ہیں،بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلےسے پاکستانی مؤقف کی تائید ہوئی۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے جاری مشترکہ بیان میں 58 ممالک کی واضح حمایت کا سامنے آنا پاکستان کے لیے اور بالخصوص نہتے کشمیریوں کےلئے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی اعلیٰ عدلیہ کافیصلہ خوش آئند ہے،وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی

Related Posts