پاکستان کی وزارت قانون و انصاف نے نادرا اور نیشنل پولیس بیورو کے اشتراک سے ملک کا پہلا قومی جنسی مجرمین رجسٹر باضابطہ طور پر لانچ کیا ہے۔
یہ اقدام جنسی تشدد اور بدسلوکی کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم ہے کیونکہ یہ ایک فعال نظام قائم کرے گا جو اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رسائی میں ہوگا۔
جنسی مجرمین کا ریکارڈ رکھنے کی ذمہ داری نادرا کو انسداد ریپ (تحقیقات اور مقدمات) ایکٹ 2021 کے سیکشن 24 کے تحت سونپی گئی تھی۔ وزارت قانون و انصاف نے اس رجسٹر کے لیے ضابطہ کار کو ستمبر 2023 میں اس ایکٹ کے تحت قائم کی گئی خصوصی کمیٹی کے تعاون سے حتمی شکل دی۔
یہ خصوصی کمیٹی جنسی تشدد کے خلاف قانونی کارروائیوں کے عمومی انتظام کی بھی ذمہ دار ہے، جس میں رجسٹر کا انتظام بھی شامل ہے۔
نادرا کی جانب سے تیار کردہ اور پائلٹ کیا گیا یہ نظام اب نیشنل پولیس بیورو کی نگرانی میں ہے جو صوبائی سطح پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون کرکے اس کے مؤثر عمل کو یقینی بنائے گا۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اینٹی ریپ اسپیشل کمیٹی کی چیئرپرسن عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ مجرموں کا یہ نیا ریکارڈ ان کی جیل سے رہائی کے بعد بھی ان پر نگرانی کے لیے معاون ثابت ہوگا۔
انہوں نے یقین دلایا کہ کمیٹی کی خدمات متاثرین کو دوبارہ مشکلات سے بچانے اور اس ایکٹ کے مؤثر نفاذ کے لیے ایجنسیوں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لیے جاری رہیں گی۔