اسلام آباد: ورلڈ اکنامک فورم کی جانب سے جاری کردہ عالمی جنسی گیپ انڈیکس دو ہزار بیس کے مطابق پاکستان جنسی مساوات کے لحاظ سے ایک سو ترپین ممالک میں سے ایک سو اکیاونویں نمبر پر موجود ہے۔
جنوبی ایشیاء میں سب سے کم درجہ بندی والے ممالک میں بنگلہ دیش اور نیپال کے مقابلے میں پاکستان کا نمبر ساتواں ہے جبکہ عالمی درجہ بندی میں دونوں ممالک کا پچاسواں اور سونواں نمبر ہے۔
عامر جہانگیر چیف ایگزیکٹو آفیسر مشعل پاکستان کنٹری پارٹنر ورلڈ اکنامک فورم فیوچر آف اکنامک پروگریسو سسٹم انیشی ایٹو کا اس موقع پر کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کے ان چند ممالک میں سے ایک ہے جہاں معاشرتی فریم ورک کی کمی کی وجہ سے خواتین کی معاشی بااختیارگی میں کمی واقع ہوئی ہے۔
معیشت کی ڈیجٹلائزیشن پاکستان کو حقیقی اور ڈیجیٹل دنیا میں خواتین کی شناخت تیار کرنے کا ایک اچھا موقع فراہم کرتی ہے۔ جس سے خواتین صنفی فرق کو بہتر بنانے میں اپنا کردار ادا کریں گی۔
پاکستان کا درجہ بندی میں آخری نمبروں میں تیسرے نمبر پر موجود ہونا جنسی فرق کا صرف چھپن فیصد ہے جوکہ پچھلی بار پچپن فیصد تھی پاکستان کو درجہ بندی میں نیچے کی جانب گرنے سے روکنے کیلئے ناکافی ہے کیونکہ نئے ممالک اعلیٰ درجہ بندی میں داخل ہوئےہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کیلئے دوسری قسط کی منظوری، آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس کل واشنگٹن میں ہوگا