اسلام آباد: پاکستان اور ترکی کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور دیگر مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پاک ترک ایم اویوز پر دستخط نئے دور کا آغاز ہے۔
اسلام آباد میں دونوں ممالک کے وزرا کے مابین مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی جن کے تحت دونوں ممالک اطلاعات و نشریات کے شعبے میں ایک دوسرے سے تعاون کریں گے۔
تقریب میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مختلف دستاویزات پر بھی دستخط ہوئے جس کے ذریعے ترک سرمایہ کار پاکستان میں جاری منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں گےجبکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے حجم کو بھی فروغ دیا جائے گا۔
معاہدوں کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان اور اعلیٰ تعلیم اور سائنس اور سائنسی تحقیق کے شعبوں کو وسیع کیا جائے گا، دونوں ممالک کے درمیان سیاسی و عسکری روابط جو پہلے سے ہی موجود ہیں انہیں بڑھایا جائے گا۔
معاہدوں میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں میں ادارہ جاتی سطح پر مشاورت کے عمل کو بڑھانے پر پیش رفت ہوگی، اس کے علاوہ دونوں ممالک کے عوامی سطح پر روابط کو فروغ دینے پر بھی مختلف معاہدے کئے گئے۔
تقریب میں ترک صدر رجب طیب اردوان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں پر ہونے والے ظلم کے خلاف ترک صدر طیب اردوان کا مذمتی بیان پر ان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کاکہنا تھا کہ 8 لاکھ بھارتی فوجیوں نے تقریباً 80 لاکھ کشمیری اور ان کے رہنما کو محصور کررکھا ہے جنہیں مواصلاحات اور دیگر بنیادی حقوق تک رسائی حاصل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین مفاہمتی یادداشتوں پر ہونے والے دسختط سے پاک ترک تجارت میں نئے دور کا آغاز ہوگیا، سیاست کے علاوہ میڈیا کے ذریعے ثقافتی مسائل کا بھی مقابلہ کریں گے اور ترک فلم انڈسٹری سے فائدہ اٹھائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی کاپاکستان کے ساتھ تجارتی حجم 5 ارب ڈالرتک بڑھانے کا اعلان