پاک ایران سمندری سرحد پر نایاب آرہ مچھلی مچھیروں کے جال میں پھنس گئی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاک ایران سمندری سرحد پرنایاب آرہ مچھلی مچھیروں کے جال میں پھنس گئی
پاک ایران سمندری سرحد پرنایاب آرہ مچھلی مچھیروں کے جال میں پھنس گئی

کراچی: پاکستان اور ایران کی سمندری سرحد پرنایاب آرہ مچھلی ماہی گیروں کے جال میں آنے کا انکشاف ہواہے۔

ذرائع کے مطابق 29 اکتوبر کو جیوانی کے ساحل پرماہی گیروں نے نایاب نسل کی آرہ مچھلی کے جال میں آنے کی اطلاع دی،آرہ مچھلی نایاب آبی حیات ہے،اسکی نسل پچھلے کئی برسوں سے معدومیت کے خطرے سے دوچارہے۔

آرہ مچھلی کی دریافت اس بات کی عکاس ہے کہ یہ نایاب مچھلی اب بھی پاکستانی سمندروں میں پائی جاتی ہے،اس کی نسل کی بقا کیلئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

معظم خان، تکنیکی مشیر ڈبلیو ڈبلیو ایف کے مطابق پاکستان میں 70 اور 80 کی دہائی میں آرہ مچھلی کی 3 اقسام وافر تعداد میں پائی جاتی تھیں،انھیں برآمد بھی کیاجاتاتھا۔

ماہرین کے مطابق سنہ1950 سے پلاسٹک کے جالوں کے استعمال کے باعث دیگر نایاب آبی حیات سمیت آرہ مچھلی کی نسل معدومیت کا شکار ہوگئی ہے، پچھلے دس برسوں میں اس نایاب آرہ مچھلی کی موجودگی کے صرف 3 شواہد سامنے آئے ہیں۔

مزید پڑھیں: انسانی مداخلت سے دریاؤں میں مچھلی کی حیات کو شدید خطرات لاحق

8 برس قبل 2013 میں دریائے سندھ کے کریک پرماہی گیروں نے آرہ مچھلی کے جال میں پھنسنے کی اطلاع دی تھی،عالمی قوانین کے تحت سندھ اور بلوچستان کی حکومتوں نے 2016 میں آرہ مچھلی کے شکار اورتجارت پر مکمل پابندی عائد کردی تھی۔

Related Posts