نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل خان کا کہنا ہے کہ ہ زلزلے سے اب تک 10 افراد جاں بحق اور 100 زخمی ہونے کی تصدیق کرسکتا ہوں، گھروں اور دیگر انفراسٹریکچر سے متعلق جلد آگاہ کیا جائے گا۔
چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل محمد افضل نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ، زلزلے سے میر پور کے کچھ علاقے زیادہ متاثر ہوئے، منگلا سے جاتلاں جانے والی سڑک، 3 پل اور کئی مکانات منہدم ہوئے ہیں جب کہ منگلا ڈیم اس زلزلے سے متاثر نہیں ہوا لیکن احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے ٹربائن بند کی تھیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے کا کہنا تھا کہ ڈیم پرکچھ دیر کے لیے آپریشن کو روکا تھا، پانی گدلا ہونے کی وجہ سے ٹربائن کو روک دیا گیا تھا۔انہوں نے بتایا کہ منگلاڈیم سے50ہزارکیوسک سےکم پانی چھوڑاجارہاہے۔
زلزلے کے باعث تین بڑے پل متاثر ہوئے، فوجی دستے متاثرہ علاقوں میں پہنچ چکے ہیں، پی ڈی ایم اے بھی امدادی کاموں میں حصہ لے رہی ہے، پی ڈی ایم اے پنجاب کی طرف سے 20 ایمبولینسز اور 100 ریسکیو اہلکار پہنچ چکے ہیں ۔
جنرل محمد افضل کا کہنا تھا کہ کل پورےعلاقےکاجائزہ لےکرتفصیلات پیش کی جائیں گی جبکہ متاثرہ علاقوں میں خیمے کھانے پینے کی اشیاء اور ادویات بھی بھیجی جارہی ہیں، اُن کا کہنا تھا کہ ہماری اولین ترجیح اور کوشش ہوگی کہ امدادی سامان متاثرہ لوگوں کو جلد از جلد تقسیم کردیا جائے۔
خیال رہے کہ این ڈی ایم اے کی جانب سے اعلامیہ جاری کیا گیا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹے میں زلزلے کے آفٹر شاکس آنے کا خدشہ ہے اس حوالے سے تمام حفاظتی اقدامات مکمل کر لیے جائیں، لوگ زلزلے سے متاثرہ اور خستہ عمارتوں سے دور رہیں۔
چیئرمین این ڈی ایم اے نے بتایا کہ اگلے دوسے تین دنوں میں بارشوں کا بھی امکان ہے۔