سندھ ہائیکورٹ کا محکمہ جنگلات کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور درختوں کی کٹائی پر برہمی کا اظہار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

sindh high court
اندرون سندھ کے بڑے شہروں کی اسپتالوں میں کینسرکے مریضوں کے علاج کیلئے سہولیات ناپید

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے صوبے میں محکمہ جنگلات کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور درختوں کی کٹائی سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نیب کو ملزمان کیخلاف 4 ہفتوں میں انکوائری مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو سندھ میں محکمہ جنگلات کی زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور درختوں کی کٹائی سے متعلق سماعت ہوئی۔

عدالت نے ریماکس دیئے محکمہ جنگلات کے افسران کی ملی بھگت سے سندھ کے جنگلات کا بیڑہ غرق ہوچکا ہے۔ ان کے لیے درخت ہوں گے میرے لیے تو کاٹے گئے درخت اثاثے تھے۔قیام پاکستان کے بعد سندھ جنگلات کے لیے کتنی زمین رکھی گئی تھی، وہ نوٹیفکیشن بھی میں نے پڑھا ہے۔

مزید پڑھیں: مریم نواز ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل سے سروسز اسپتال منتقل

نیب کے مطابق پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت نے 2007 میں سانگھڑ میں خواتین کو 20،20 ایکڑزمین الاٹ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کی گئی، درخت بھی کاٹ دیئے گئے۔

عدالت نے ریماکس دیئے نیب تھوڑی سی اور چھان بین کرے تو وہ خواتین بھی کسی ایم پی اے ایم، این اے کی بیویاں یا رشتے دار ہوں گی۔ عدالت نے نیب کو ملزمان کے خلاف 4 ہفتوں میں انکوائری مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔ نیب محکمہ جنگلات کے افسر محمود رضا، غلام مصطفی اور دیگر کیخلاف تحقیقات کررہا ہے۔

Related Posts