رضوان کا ون یا لرن فارمولا ! ملتان پانچ میچوں میں شکست کے بعد پی ایس ایل 10میں پہلے نمبر پر کیسے؟

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

"Multan Sultans Take the Lead From the Bottom of the PSL Table?"
Hindustan Times

کپتان محمد رضوان کا وہی پرانا قول کہ “ہم یا جیتتے ہیں یا سیکھتے ہیں”، اب نہ صرف ملتان سلطانز کی پالیسی بن چکا ہے بلکہ شاید ٹیم کا عادت بھی۔

مداحوں کا کہنا ہے کہ ہر میچ کے بعد شکست اور ہر شکست کے بعد وہی دلفریب مسکراہٹ اور وہی دانشورانہ بیان کہ ہم نے سیکھا لیکن سوال یہ ہے کہ اتنی شکستوں کے بعد بھی اگر ٹیم سیکھنے میں ہی لگی ہے تو جیت کا نصاب کب شروع ہوگا؟

مداح پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ رضوان پی ایس ایل کو کرکٹ لیگ نہیں، کوئی کوچنگ اکیڈمی سمجھ بیٹھے ہیں جہاں ہر میچ میں سبق ملتا ہے، لیکن فتح کا ذائقہ ندارد۔

ملتان سلطانز اس وقت پوائنٹس ٹیبل پر آخری نمبر پر ہے، اور ان کی کارکردگی بالکل ایسی ہے جیسے کوئی بندہ روز جم جا کر صرف آئینے میں خود کو دیکھے لیکن ایکسرسائز کیے بغیر واپس آ جائے۔

ٹیم کے کھلاڑی تو محنت کر رہے ہیں لیکن ان کی محنت میدان میں نتائج کی صورت میں نہیں، صرف “پوسٹ میچ انٹرویو” کی صورت میں دکھائی دیتی ہے، جہاں ہر جملے میں سیکھنے کا فلسفہ چھپا ہوتا ہے۔

کپتان رضوان کی بیٹنگ گویا ٹی ٹوئنٹی کے بجائے کسی ٹیسٹ میچ کی تمہید لگتی ہے۔ جہاں دنیا ٹی ٹوئنٹی کو شارٹ فلم سمجھتی ہے، نہ اسٹرائیک روٹیٹ کرتے ہیں، نہ موقع پر شاٹ کھیلتے ہیں، بس مراقبہ کرتے ہیں۔ نتیجہ؟ اسپنرز کے چالاک جال میں پھنس کر کور پر ایک نرم سا کیچ دے کر واپس آ جاتے ہیں۔ لگتا ہے جیسے وہ رن نہیں بلکہ راز کی باتوں میں الجھے ہوتے ہیں۔

اس تمام تنزلی اور سست روی پر ٹیم کے مالک علی ترین بھی خاموش نہ رہ سکے۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر طنز کرتے ہوئے رضوان کی بیٹنگ کو “صوفیانہ مراقبہ” قرار دیا۔

ایک طرف ٹیم ہار رہی ہے، دوسری طرف مالک میمز بنا رہا ہے ، یہ منظرنامہ کسی سنجیدہ اسپورٹس فرنچائز کا نہیں، بلکہ کسی مزاحیہ ویب سیریز کا لگتا ہے۔

اب معاملہ صرف کھلاڑیوں کی کارکردگی پر نہیں، بلکہ قیادت کے نظریے پر سوال بن چکا ہے۔ کیا صرف مثبت سوچ اور سیکھنے کی باتوں سے ٹیم جیت سکتی ہے؟ یا اب وقت آ گیا ہے کہ ٹیم میٹنگ میں صرف باتیں نہ ہوں بلکہ کوئی ٹھوس حکمت عملی بھی ہو؟ رضوان کی “قیادت” نے جہاں ٹیم کو زمین پر لا کھڑا کیا ہے، وہیں شائقین کے صبر کا بھی امتحان لیا جا رہا ہے۔

ملتان سلطانز فی الحال پی ایس ایل کی وہ واحد ٹیم ہے جو میدان میں سبق پڑھ رہی ہے جبکہ باقی ٹیمیں ٹرافی کے خواب دیکھ رہی ہیں اور اسلام آباد یونائیٹڈ؟ وہ تو شائد سوچ رہے ہوں کہ ہم کھیلنے آئے تھے، پڑھانے نہیں۔

Related Posts