لاہور دھماکہ، دہشت گردوں کو دوبارہ موقع نہیں ملنا چاہیے

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان میں کئی ماہ کے سکون کے بعد لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں دھماکے کی خبر نے ملک میں افراتفری پھیلادی ہے اور خوف کی فضاء پیدا کردی ہے جس کے بعد ان خدشات نے سر اٹھالیا کہ شائد دہشت گرد واپس آگئے ہیں۔ رہائشی علاقے میں زور دار دھماکے میں 6سالہ بچے سمیت چار افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

دھماکے کو پہلے پائپ لائن میں دھماکہ سمجھا جاتا گیا لیکن بعد میں پولیس نے تصدیق کی کہ یہ ایک دہشت گردی کا واقعہ تھا اور حملہ آور علاقے میں سیکورٹی کی وجہ سے اپنے ہدف تک نہیں پہنچ سکا۔ پنجاب پولیس چیف نے یہ نہیں بتایا کہ اصل نشانہ کون تھا۔

شاید یہ حملے کا ہدف کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کا گھر تھا جو اس وقت نظر بند ہیں، اس کی تحقیقات کی جانی چاہئے کہ اگر کوئی سازش ہے تواس کو بے نقاب کرنے کی ضرورت ہے۔رہائشی علاقے میں ہونے والا دھماکہ یقینی طور پر ایک آسان ہدف ہوسکتا تھا۔

سیاسی رہنماؤں کے بیان سے پتہ چلتا ہے کہ ہمارے قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنی ذمہ داریوں سے غافل نہیں ہیں لیکن اس واقعہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری سلامتی کی صورتحال تاحال تشویشناک ہے۔

یہ واقعہ ایف اے ٹی ایف کے ذریعہ پاکستان کی تقدیر کا فیصلہ کرنے سے کچھ دن پہلے سامنے آیا ہے ، ایف اے ٹی ایف جلد پاکستان کے حوالے سے فیصلہ کرنے جارہا ہے کیونکہ پاکستان کی جانب سے ایکشن پلان پر عمل کے بعد گرے لسٹ سے ہٹانے یا بڑے پیمانے پر ریلیف ملنے کی توقع ہے۔

اگر جغرافیائی صورتحال کے تناظر میں دیکھا جائے تو افغانستان میں کشیدگی بڑھ رہی ہے کیونکہ امریکا اگلے ماہ افغانستان سے اپنی فوجیں واپس بلارہا ہے اور افغانستان میں تشدد ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتا جارہا ہے۔ طالبان نے تاجکستان کی سرحد سے متصل 50 اضلاع اور قندوز کے اہم قصبے پر قبضہ کرلیا ہے۔

امریکی اب فوجیوں کے انخلاء کے عمل کو سست کرنے پر غور کر رہے ہیں ،دوسری طرف پاکستان کو نتیجہ خیزی کی تیاری کرنی چاہئے کیونکہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہوسکتا ہے۔پاکستان کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کو پلٹنا نہیں ہے۔

قوم ایک بار پھردہشت گردی کو سراٹھانے کی اجازت نہیں دے سکتی کیونکہ ہمیں معاشی ترقی کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے اس لئے ضروری ہے کہ ہمیں ملک میں دہشت گردی کے عفریت کو سر اٹھانے سے پہلے کچل دینا چاہیے۔

Related Posts