گوادر ماسٹر پلان اورکوسٹل ہائی وے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے،وزیرمنصوبہ بندی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوادر ماسٹر پلان اورکوسٹل ہائی وےکو حتمی شکل دے دی گئی ہے،وزیرمنصوبہ بندی
اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر گوادر ماسٹر پلان اور کوسٹل ہائی وے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے، بلوچستان حکومت کے ساتھ مل کر گوادر ماسٹر پلان اور کوسٹل ہائی وے منصوبے کو حتمی شکل دے دی گئی۔

وفاقی وزیر منصوبہ بندی خسرو بختیار نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مزید بہتر بنانے کے لیے وزیر اعظم چین کا دورہ کریں گے۔ ہم کشمیر کے معاملے پر پاکستان کی حمایت کرنے پر چین کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

خسرو بختیار نے کہا چین کے دورے پر بہت سے منصوبے لے کر جا رہے ہیں، کے پی میں 7 پائلٹ پراجیکٹ شروع کر رہے ہیں، پی ٹی آئی حکومت نمائش پر کم، کام پر زیادہ یقین رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ توانائی سمیت سی پیک کے تمام منصوبے بروقت مکمل ہوں گے، سی پیک منصوبوں سے متعلق منفی موقف کی تردید کرتا ہوں، چین کے ساتھ اس مرتبہ جو بات چیت ہوگی، ہمیں یقین ہے، جو عمارت استوار کریں گے وہ بہت پائیدار ہوگی۔

خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ 2022ء تک پاکستان کی شرح نمو 6فیصد تک ہونے کی توقع ہے، ملتان سکھر موٹروے کا افتتاح نومبر میں متوقع ہے، خصوصی اقتصادی زونز کو گیس اور بجلی کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے، گوادر میں 300میگاواٹ بجلی کے منصوبے کا مسئلہ حل ہو گیا ہے، مارچ میں ائرپورٹ کا افتتاح وزیراعظم کریں گے۔

خسرو بختیار نے کہا کہ سی پيک کے ذريعے علاقائی روابط کو فروغ ملے گا جب کہ پورے خطے کی معيشت کيلئے بڑا پليٹ فارم ثابت ہوگا۔ چين پاکستان کی پيداواری استعداد ميں اضافے کا خواہشمند ہے جب کہ ٹريڈ بيلنس ميں تبديلی آنا شروع ہوگئی ہے۔

وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ ایم ایل ون منصوبہ بہت بڑا ہے جوکہ 5 سال سے التواء کا شکار تھا۔ ايل ايل ون سے عوام کو ٹرانسپورٹ ميں آسانی ملے گی۔

انھوں نے کہا سی پیک اتھارٹی کا قیام جلد عمل میں لایا جائے گا، نومبر میں سی پیک کی جے سی سی ہوگی، سی پیک کے موجودہ منصوبوں پر کام سست ہونے کی بات غلط ہے۔

خسرو بختیار نے کہا کہ وزیراعظم چین میں بنجی ڈیم کے منصوبے کی تجویز دیں گے جو 7000 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا۔ پاکستان کے اندر اسٹیل سیکٹر کو مزید فروغ دینا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ایم ایل ون کے منصوبے کو فوری توجہ کی ضرورت ہے اور زراعت کے لیے کوسٹ لائن کے اوپر فشریز اور لائیو اسٹاک کے منصوبے بھی لگائے جائیں گے۔ پاکستان کو دنیا کے ساتھ چلنے کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کو فروغ دینے کی اشد ضرورت ہے۔

خسرو بختیار نے کہا کہ شروع سے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے جیسے چیلنجز موجود تھے لیکن دو سال بعد آپ جی ڈی پی شرح کو مسلسل بڑھتا ديکھيں گے اور پاکستان کو کرنٹ اکاؤنٹ کا چيلنج نہيں ہوگا۔ ملک کی معیشت استحکام کی جانب گامزن ہے اور ابھی بہت ضرورت ہے کہ معیشت تیزی کے ساتھ آگے بھڑے۔

Related Posts