جسٹس وقاراحمد سیٹھ نے سپریم کورٹ میں تعیناتی نہ ہونے کے خلاف درخواست دے دی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Supreme Court orders APS Peshawar report to be made public

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کو پھانسی کی سزا سنانے والی خصوصی عدالت کے جسٹس وقار احمد سیٹھ نے  سینیارٹی نظر انداز کرکے سپریم کورٹ میں تعیناتی نہ ہونے کا معاملہ سپریم جوڈیشل کونسل کے سامنے رکھ دیا ہے۔ 

پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سپریم جوڈیشل کونسل میں درخواست جمع کرائی ہے جس میں انہوں نے سینیارٹی نظر انداز کرنے کی شکایت کی ہے۔

شکایت کی درخواست قاضی انور ایڈووکیٹ کی وساطت سے کونسل میں جمع کروائی گئی۔ درخواست کے مطابق سپریم کورٹ کے لیے جونیئر ترین ججز تو ایلیویٹ کیے گئے، تاہم جسٹس وقار احمد سیٹھ کو سینئر ہونے کے باوجود نظر انداز کردیا گیا۔

درخواست کے مطابق لاہور کے جونیئر ججز کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنے سے جسٹس وقار احمد سیٹھ کی سینیارٹی متاثر اور نظر انداز ہوئی۔ سپریم جوڈیشل کونسل معاملے پر نظرِ ثانی کرے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر زرتاج گل  نے کہا کہ حکومت اداروں کے مابین ہم آہنگی پر مکمل یقین رکھتی ہے جبکہ پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ دینے والے جسٹس وقار احمد کے خلاف جوڈیشل ریفرنس دائر کیا جائے گا۔

 ٹوئٹر پر گزشتہ برس 20 دسمبر کو اپنے پیغام میں وزیر موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل وزیر نے کہا کہ پاکستان کا دفاع کرنے والی پاک فوج کو سزائے موت کے معاملے پر سخت تشویش ہے، جسٹس وقار نے متنازعہ فیصلہ دیا۔

   مزید پڑھیں: جسٹس وقار احمد سیٹھ کے خلاف جوڈیشل ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

Related Posts