جے یو آئی (ف) رہنما مفتی کفایت اللہ اور ان کے 2 بیٹوں پر آج صبح کے وقت نامعلوم افراد نے حملہ کردیا جنہیں زخمی ہونے کے بعد ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) رہنما مفتی کفایت اللہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے مانسہرہ جا رہے تھے جس کے دوران ان پر حملہ کر دیا گیا جس کے دوران رہنما جے یو آئی (ف) اور ان کے 2 بیٹوں سمیت ایک ساتھی بھی شدید زخمی ہیں۔
اسلام آباد سے مانسہرہ جاتے ہوئے بیدرا روڈ کے قریب مفتی کفایت اللہ کی گاڑی روک لی گئی اور ان پر لوہے کی سلاخوں سے حملہ اور شدید مارپیٹ کی گئی۔
مفتی کفایت اللہ اور بیٹوں پر حملے کا مقدمہ علاقہ پولیس نے درج کر لیا ہے جس کے مطابق نامعلوم حملہ آوروں نے ان کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے شدید زخمی کیا جبکہ حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
رہنما مفتی کفایت اللہ، بیٹوں اور زخمی ساتھی کو فوری طبی امداد دی جارہی ہے جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) رہنما کے بڑے بھائی کے مطابق حملہ آور انہیں قتل نہیں کرنا چاہتے تھے جبکہ انہیں اپنے مؤقف سے ہٹانا حملہ آوروں کا مقصد تھا۔
https://twitter.com/MuftiKifayatJUI/status/1199513770529304576
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مفتی کفایت اللہ کی طرف سے پیغام دیا گیا کہ انہیں سول ہسپتال مانسہرہ میں داخل کیا گیا ہے۔ آج 7 بج کر 22 منٹ پر دئیے جانے والے پیغام کے مطابق حملہ صبح سویرے ہوا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل پولیس نے رات گئے کارروائی کرتے ہوئے جے یو آئی کے رہنما مفتی کفایت اللہ کو گرفتار کر لیا، ان کو27 اکتوبر کو اسلام آباد کے علاقے ای الیون تھری میں واقع طوبیٰ مسجد سے حراست میں لیا گیا۔
مزید پڑھیں: جے یو آئی (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ اسلام آباد کی مسجد سے گرفتار