جہانگیر ترین کی واپسی، کیا سینیٹ الیکشن میں کچھ نیا ہونیوالا ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Jahangir Tareen's return, is there anything new in the Senate election?

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء جہانگیر خان ترین 7 ماہ بعد وطن واپس لوٹ آئے ہیں، جہانگیر ترین شوگر اسکینڈل میں نام آنے پروزیراعظم عمران خان کا اعتماد کھونے کی وجہ سے حکومتی حلقوں سے دور ہوگئے تھے جس کے بعد بغرض علاج انہوں نے لندن جانے کا فیصلہ کیا تھا اور آج ان کی وطن واپسی اور شوگر ملوں کے دوبارہ کام کرنے کے اعلان کو سیاسی حلقے اندرون خانہ معاملات طے پانے اور سینیٹ الیکشن سے جوڑرہے ہیں۔

عام انتخابات میں جہانگیر ترین کا کردار
پاکستان میں 2018ء کے عام انتخابات میں تحریک انصاف ملک بھر میں کامیابی کے باوجود حکومت بنانے کیلئے درکار نشستیں حاصل کرنے میں ناکام رہی ۔342 ارکان کے ایوان میں پاکستان تحریک انصاف محض 157 سیٹوں پر کامیاب ہوئی جبکہ اپوزیشن جماعتیں کے پاس 158 نشستیں ہیں تاہم جہانگیر ترین نے آزاد اراکین کو پاکستان تحریک انصاف کی حمایت پر قائل کیا۔

متحدہ قومی موومنٹ، مسلم لیگ ق، بلوچستان عوامی پارٹی ، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے ساتھ الحاق بھی جہانگیر ترین کی مرہون منت ہے۔ حمایت و شراکت کے باوجود اتحادی جماعتیں گاہے بگاہے حکومت کیلئے مشکلات پیدا کرتی رہی ہیں تاہم جہانگیر ترین نے ہمیشہ اتحادیوں کے ساتھ معاملات بہتر بنانے میں نمایاں کردار ادا کیا ۔

جہانگیر ترین پر الزامات
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء جہانگیر ترین کو دسمبر 2017 میں سپریم کورٹ نے تاحیات پارلیمان کی رکنیت کیلئے نااہل قرار دیا تھا جبکہ الیکشن 2018ء کے بعد آزاد اراکین کو تحریک انصاف میں شمولیت پر قائل کرنے کیلئے بریف کیس بھر کر منتخب اراکین کی وفا داری تبدیل کروانے کے الزامات بھی لگتے رہے ہیں جبکہ ملک میں آٹا چینی بحران کی تحقیقات میں غیر قانونی طور پر سبسڈی لینے اور چینی کی قلت پیدا کرنے کی اطلاعات پر عمران خان اور جہانگیر ترین کے تعلقات میں کشیدگی آئی تھی۔

سینیٹ الیکشن
پاکستان میں آئندہ سال مارچ میں سینیٹ کے الیکشن ہونے جارہے ہیں، سینیٹ پاکستان کی پارلیمان کا ایوان بالا ہے،اس کے انتخابات ہر تین سال بعد آدھی تعداد کی نشستوں کے لیے منعقد کیے جاتے ہیں ، پاکستان تحریک انصاف کے پاس اس وقت صرف 7 نشستیں ہیں اور کوئی بھی قانون پاس کروانے کیلئے حکومت کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس لئے حکومت ایوان بالا عددی برتری کیلئے سردھڑ کی بازی لگانے کیلئے تیار ہے۔

پاکستان میں عام انتخابات ہوں یا سینیٹ کے الیکشن ہوں ہمیشہ متنازعہ رہے ہیں، سینیٹ کے انتخابات میں ووٹ کی خریدو فروخت بھی خبروں کی زینت بنتی رہتی ہے تاہم اس وقت ملک میں موجودہ سیاسی صورتحال میں آئندہ سینیٹ الیکشن نہایت اہمیت اختیار کرچکے ہیں۔

جہانگیر ترین کی واپسی اور سیاسی ہلچل
جہانگیر ترین عمران خان سے ناراضگی کی وجہ سے بیرون ملک گئے اور 7 ماہ بعد اچانک وطن واپسی نے ملک میں ہلچل مچادی ہے، سیاسی کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کوسینیٹ الیکشن کیلئے واپس بلایا گیا ہے اور حکومت کے ساتھ معاملات طے پاگئے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ ان کی شوگر ملیں بھی 10 نومبر سے فعال ہورہی ہیں۔

اس وقت پنجاب میں اہم اتحادی جماعت مسلم لیگ ق حکومت سے ناراض ہے یہی وجہ ہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی دعوت پر کھانے میں شرکت بھی نہیں کی تاہم ق لیگ کا حکومت کا ساتھ نہ چھوڑنے کا اعلان اس طرف واضح اشارہ ہے کہ معاملات کچھ لو اور کچھ دو کی بنیاد پر آگے بڑھتے رہیں گے۔

سینیٹ الیکشن میں کیا ہونیوالا ہے ؟
جہانگیر ترین کی وطن واپسی پربعض حکومتی حلقوں میں تشویش بھی پائی جاتی ہے، کچھ حلقوں کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین سینیٹ الیکشن پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔پنجاب میں اس وقت سیاسی وابستگیاں تبدیلی ہونے کی اطلاعات زیر گردش ہیں ایسے وقت میں جہانگیر ترین کی واپسی نے خطرے کی گھنٹی بھی بجادی ہے۔

سیاسی ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین کا پلڑا بھاری ہے اور اگر وہ حکومت کے خلاف جاتے ہیں تو تحریک انصاف کو بڑا دھچکا پہنچ سکتا ہے لیکن اگر حکومت ان کے تحفظات دور کردے اور جہانگیر ترین دوبارہ تحریک انصاف کی صف میں کھڑے ہوجائیں تو پاکستان تحریک انصاف سینیٹ الیکشن میں بازی مارسکتی ہے۔

Related Posts