انسانی بستیوں کے صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ نے کہا ہے کہ ہم کچی آبادیوں میں قائم غیر قانونی عمارات کے سروے کی بنیاد پر ان کو نوٹسز جاری کرنا شروع کردئیے ہیں جس کے بعد ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
سندھ کے وزیر برائے انسانی بستیوں غلام مرتضیٰ بلوچ نے سندھ کچی آبادیز اتھارٹی کراچی ہیڈ کوارٹر میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچی آبادیوں کی ریگولرائزیشن کے کام پر بھی توجہ دی جا رہی ہے۔
صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ نے سندھ کچی آبادیز کے کراچی فیلڈ آفس کے دفتر سمیت لیز ریکارڈ روم، آڈٹ سیکشن، سروے سیکشن اور اکاؤنٹ سیکشن کا بھی دورہ کیا۔
کچی آبادی کے افسران اور عملے کی حاضری چیک کرنے کے بعد عملے کے مسائل دریافت کیے اور ان کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کے حوالے سے سوال و جواب کیے۔
ڈائریکٹر جنرل کچی آبادی انجم اقبال نے صوبائی وزیر غلام مرتضیٰ بلوچ کو کراچی ہیڈ کوارٹر اور کراچی فیلڈ آفس کے متعلق آگاہی دی جبکہ صوبائی وزیر نے ڈی جی کچی آبادی کو لیز ریکارڈ کے ساتھ ساتھ آفس ریکارڈ کو بھی جدید خطوط پر استوار کرنے کی ہدایت کی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل سندھ کے وزیر برائے اینٹی کرپشن ، آب پاشی اور زکواۃ و عشر سہیل انور سیال نے اورنگی ٹائون گلشن ضیاء میں کچی آبادیوں میں غیرقانونی سوسائٹیوں کے حوالے سے محکمہ اینٹی کرپشن سندھ کو ملنے والی شکایات پر ایکشن لیتے ہوئے محکمے اینٹی کرپشن کے حکام کو کاروائی کا حکم دے دیا۔
پروجیکٹ ڈائریکٹر اور نگی نے گلشن ضیا کی کچی آبادیوں میں غیرقانونی سوسائٹیوں کی تعمیر کی ر پورٹ محکمہ اینٹی کرپشن سندھ کو دی ،جس پر صوبائی وزیر اینٹی کرپشن نے تحقیقات کے احکامات جاری کر دیئے۔
مزید پڑھیں: عوام متنازعہ سوسائٹی میں خریدوفروخت سے گریز کریں، سہیل انور سیال