ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا ہے یورپی ممالک نے اپنے وعدوں کے برخلاف امریکی پابندیوں کے تعلق سے کوئی بھی عملی اقدام نہیں کیا اورآئندہ بھی بعید نظر آتا ہے کہ وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے فائدے کے لئے کچھ کریں گے۔
ٹویٹر پر جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ وعدوں کے باوجود یورپی ممالک عملی طور پر امریکی پابندیوں پر کاربند ہیں، ایران کو امریکی پابندیوں کے خلاف یورپی مدد کی امید ترک کر دینی چاہیے۔
ایرانی سپریم لیڈر کا کہنا تھا کہ جن ملکوں نے اسلامی نظام کے خلاف دشمنی کا پرچم اٹھا رکھا ہے اور ان میں سرفہرست امریکا اور چند یورپی ممالک ہیں ، ان پر کبھی بھی اعتماد نہیں کرنا چاہئے کیونکہ وہ ایرانی عوام کے ساتھ کھلی دشمنی کررہے ہیں۔
خامنہ ای نے ایٹمی معاہدے کے بعد یورپ والوں کے طرز عمل اور اپنے وعدوں پر عمل نہ کرنے اور اسی طرح امریکا کے ایٹمی معاہدے سے نکل جانے اور ایران کے خلاف دیگر پابندیاں لگانے پر کہا کہ ہ امریکی قیادت میں ایران کے اسلامی نظام سے دشمنی رکھنے اور ایرانیوں سے چڑنے والے ممالک پر کوئی اعتبار نہیں کیا جاسکتا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ ایک دوسرے کے ملکوں کے دورے اور معاہدے کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے لیکن اغیار سے امیدیں نہیں وابستہ کرنا چاہئے، بات چیت کا راستہ امریکا اور صیہونی ریاست (اسرائیل) کے علاوہ سب کے لیے کھلا ہے۔