کشمیر میں طبی سہولیات پہنچانے کے لیے عالمی ادارے طاقت کا استعمال کریں۔ مشعال ملک

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mushaal Malik urges UN to take notice over covid 19 situation

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سری نگر:کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ کشمیر میں طبی سہولیات پہنچانے کے لیے عالمی اداروں کو طاقت کا استعمال کرنا چاہئے کیونکہ کشمیر میں مسلسل کرفیو اور طبی سہولیات کی عدم فراہمی عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مشعال ملک نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال جنگ زدہ علاقوں سے مشابہ قرار نہیں دی جاسکتی۔ جنگ میں بھی علاج اور خوراک کی فراہمی پر کوئی پابندی نہیں لگائی جاسکتی۔ کشمیر میں طبی سہولیات فراہم کرنے کے لیے عالمی تحریک چلائی جانی چاہئے۔

یہ بھی پڑھیں: انسانیت پر یقین رکھنے والے مودی کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کا ساتھ دیں۔ زلفی بخاری

مشعال ملک نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر بھی کشمیر میں روا رکھا جانے والا ظلم واضح ہوچکا ہے، اس کے باوجود کرفیو مقبوضہ کشمیر میں ایک سال تک نافذ رہ سکتا ہے جو اِس صدی کا سب سے بڑا ظلم ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کا معاملہ اقوامِ متحدہ کے اداروں میں زیر بحث آچکا ہے جبکہ بھارت پر عالمی دباؤ ڈالنے کے لیے اقوامِ متحدہ سے بہتر کوئی فورم نہیں ہے۔ پاک بھارت کشیدگی مسئلہ کشمیر کی وجہ سے بڑھ رہی ہے اور اگر اس سے ایٹمی جنگ ہوئی تو یہ پوری دنیا کے لیے خطرناک ہوگا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان کی ملاقات کے دوران مسئلہ کشمیر پر اہم گفتگو ہوئی۔ وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جموں و کشمیر کے مسائل پر کسی قسم کا سمجھوتہ یا ڈیل ممکن نہیں۔

ملاقات کے دوران ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی بات چیت ہوئی۔ ملک کے آئینی و قانونی معاملات بھی زیر غور آئے۔وزیر اعظم نے  امریکا اور سعودی عرب کے دوروں کے حوالے سے بھی بابر اعوان سے مشاورت کی۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم سے بابر اعوان کی اہم ملاقات ، مسئلہ کشمیر پر گفتگو

Related Posts