مہنگائی خاموش قاتل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر کے ساتھ ساتھ مہنگائی میں بھی ہوشرباء اضافہ ہورہا ہے، جس پر اعلیٰ حکام کی جانب سے مکمل طور پر خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، عوام کے استعمال کی روز مرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کردیا گیا ہے، بلکہ روزانہ کی بنیاد پر کیا جارہا ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ہر چیز کی قیمتیں بڑھادی گئی ہیں، جس سے عام آدمی براہ راست متاثر ہورہا ہے۔

غریب عوام جو اپنی ضروریات کی اشیاء لینے کے لئے یوٹیلیٹی اسٹورز کا رُخ کرتے تھے اُنہیں وہاں بھی نہیں بخشا جارہا، یوٹیلیٹی سٹورز پر بھی درجنوں برانڈڈ اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا ہے، شیمپوز، صابن، سرف، کیچپ، تیل، دالیں، نوڈلز سمیت درجنوں اشیاء مہنگی کی گئی ہیں۔صابن اور ہینڈ واش کی قیمت میں بھی اضافہ کیا گیاہے، بچوں کے خشک دودھ کی قیمت میں بھی خاطر خواہ اضافہ کردیا گیا ہے۔

پاکستان کے قومی ادارہ شماریات (پی بی ایس) کے مطابق عمومی کنزیومر پرائس انڈیکس کے اعتبار سے مہنگائی میں جنوری 2023 تک گذشتہ برس کے مقابلے میں 27.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔جو کہ ایک بہت بڑا اضافہ ہے، موجودہ حکومت کا ماننا ہے کہ ملک میں موجودہ معاشی بحران اور مہنگائی کی وجہ پاکستان تحریک انصاف کی گزشتہ حکومت ہے، حکومتی ارکان کا کہنا ہے کہ گزشتہ حکومت کی جانب سے کئے جانے والے غلط فیصلوں کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

یہ سلسلہ آج سے نہیں بلکہ برسوں سے چلتا آرہا ہے، ہر حکومت معاشی خراب حالات کو ٹھیک کرنے کے بجائے اس کا ذمہ دار گزشتہ حکومت کو ٹھہراتی ہے، وزیر ادفاع خواجہ آصف نے اقرار کرلیا ہے کہ پاکستان دیوالیہ ہوچکا ہے، موجودہ حکومت کو چاہئے کہ گزشتہ حکومت پر الزام تراشی کے بجائے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے، کیونکہ اس کمر توڑ مہنگائی نے ملک کے عوام کو کہیں کا نہیں چھوڑا ہے۔

Related Posts