بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے پر بھارتی حکومت سے جواب طلب کر لیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے پر بھارتی حکومت سے جواب طلب کر لیا
بھارتی سپریم کورٹ نے کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے پر بھارتی حکومت سے جواب طلب کر لیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نئی  دہلی: بھارتی عدالتِ عظمیٰ نے کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے پر بھارتی حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے۔ مودی سرکار سے جواب طلبی کا فیصلہ آرٹیکل 370 ختم کرنے کے خلاف 14 درخواستوں کی سماعت کے بعد کیا گیا۔

سپریم کورٹ نے شدت پسند نریندر مودی حکومت کو دو نوٹسز جاری کیے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ ججز کا پانچ رُکنی بینچ اکتوبر کے دوران  کیس کی سماعت کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر کی صورتحال اور حالیہ گرفتاریوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ۔اقوام متحدہ

علاوہ ازیں عدالت عظمٰی نے  مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ،لینڈ لائن اور دیگر رابطوں کے ذرائع کی بندش کے خلاف بھارتی پابندیوں کے متعلق کیس کی  سماعت کی۔ درخواست گار ارونا دا بھاسن نے مؤقف اختیار کیا کہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے جسے 24 دن ہوچکے ہیں۔ صحافی یا میڈیا نمائندگان مقبوضہ وادی میں داخل بھی نہیں ہوسکتے۔

بھارتی چیف جسٹس رانجن گوگوئی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے مودی سرکار کو نوٹس جاری کردیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ 7 روز کے اندر اندر جواب دیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ مودی حکومت نے مسئلہ کشمیر پر اندرونی ثالث مقرر کرنے کی درخواست کی تھی جسے ناقابل سماعت قرار یتے ہوئے جسٹس رانجن گوگوئی نے مسترد کردیا۔

یاد رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بن عبدالعزیز سے فون پر بات چیت کے دوران  مسئلہ کشمیر کے حوالے سے گفتگو کے دوران خطے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔ 

مقبوضہ وادی کی موجودہ صورتحال کے حوالےسے آگاہ کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے شہزادہ محمد بن سلمان  کو بتایا  کہ بھارت کی طرف سے کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کے بعد سے کشمیر کے حالات ہر روز ابتر ہو رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کا مسئلہ کشمیر کے حوالے سے سعودی ولی عہد سے رابطہ

Related Posts