کشمیریوں کی حق خودارادیت کی تحریک نے نیاموڑلےلیا،شاہ محمودقریشی

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Shah-Mehmood-Qureshi
Shah-Mehmood-Qureshi

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کاکہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کوعالمی سطح پراٹھانے کافیصلہ کرلیا ہے ،سلامتی کونسل کامسئلہ کشمیر پراجلاس کشمیریوں کےلیے حوصلہ افزا تھا۔

لاہورمیں تقریب سےخطاب کرتےہوئےوزیرخارجہ شاہ محمودقریشی کاکہنا تھا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی نے 5 اگست سے نیا موڑ لیاہے،  پانچ اگست ایسا دن ہے جب بھارت نے غیر قانونی اقدامات اٹھائے، ہمیں نئی حکمت عملی نئے موڑ کو سامنے رکھ کر بنانی ہوگیاختلافات کے باوجود قوم مسئلہ کشمیر پر متفق ہے۔

 انہوں نےکہا کہ بھارتی اقدام کے بعد مشترکہ پارلیمانی اجلاس بلایا گیا، جس میں کشمیر سے متعلق بحث کی گئی، پارلیمانی اجلاس کے بعد فیصلہ ہوا کہ مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اٹھائیں گے، مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ  ہٹ چکی تھی، دنیا کی توجہ ہٹنے سے بھارت کو بہت فائدہ ہوا تاہم 54 سال بعد سلامتی کونسل میں مسئلہ کشمیر پر بحث ہوئی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش رہی کہ ہم مسئلہ کشمیر کو پھر سے دنیا میں اجاگر کریں، بھارت سیکیورٹی کونسل اجلاس میں جتنی رکاوٹ ڈال سکتا تھا وہ ڈالی، امریکا، روس، فرانس، برطانیہ لچک نہ دکھاتے تو اجلاس نہیں ہوسکتا تھا، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کو حل ہونا ہے۔

وزیرخارجہ کاکہناتھاکہ کہ 19ستمبر کو وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب جارہا ہوں، سعودی عرب میں اہم نشستوں کو مدنظر رکھ کر اقدامات اٹھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں انسانی حقوق کی تنظیمیں، پاکستانی اور کشمیری برداری فعال ہیں جب کہ مودی سرکار کے اقدامات پر بھارت بھی تقسیم ہوچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی سپریم کورٹ کےفیصلےسےپاکستانی مؤقف کی تائیدہوئی،وزیراعظم

شاہ محمودقریشی نےکہا کہ سلامتی کونسل اجلاس کےساتھ ساتھ او آئی سی کو بھی متحرک کرنے کی کوشش کی، او آئی سی اجلاس کرنا آسان نہیں ہے۔ان کاکہناتھا کہ اسلامی تعاون تنظیم فلسطین کے مسئلے کے بعد بنی، او آئی سی میں فلسطین کے مسئلے پر بھی یکسوئی نہیں رہی، او آئی سی اور جی سی سی ارکان ممالک میں اختلاف ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے مزید بتایا کہ مقبوضہ کشمير کے عوام کو مذہبی فريضوں کی ادائيگی سے روکا گيا، مقبوضہ وادی میں یوم عاشور پر جلوس تک نہیں نکالنے دیئے گئے، مقبوضہ کشمیر میں امام بارگاہوں پر حملے کئے گئے، مسئلہ کشمیر بھارتی مخالفت کے باوجود آج یورپی یونین کے ایجنڈے پر ہے۔

Related Posts