تیس لاکھ دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں کب لائینگے ؟آئی ایم ایف نے جواب مانگ لیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

IMF asks FOR to provide time frame of retailers scheme

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) سے ریٹیلر اسکیم کا ٹائم فریم مانگ لیا ہے، اسکیم کا مقصد تیس لاکھ دکانداروں کو ٹیکس نیٹ میں لانا ہے۔

اپنے جواب میںایف بی آر نے کہا ہے کہ آنے والے وزیر خزانہ سادہ خوردہ فروشوں کی اسکیم کے بارے میں حتمی فیصلہ کریں گے۔خوردہ فروشوں کی اسکیم پہلے ہی تیار ہے ، اسکیم کا اعلان اس وقت کیا جائے گا جب حکومت اپنے فیصلے پر قائم رہے گی اور آگے بڑھنے کی منظوری دے گی۔

3 فروری کو نگران حکومت نے اضافی ریونیو اکٹھا کرنے کے لیے ریٹیلرز اسکیم کو حتمی شکل دی تھی۔

آئی ایم ایف کی ٹیم نے، جس کی سربراہی مشن چیف ناتھن پورٹر اور ایف بی آر کے اعلیٰ افسران نے کی، نے جمعرات کو ایک ورچوئل میٹنگ کی جس میں عالمی مالیاتی ادارے نے 30 جون 2024 کو 9415 بلین روپے کے مطلوبہ ہدف کے حصول کے لیے ایف بی آر کے منصوبے کے بارے میں بھی دریافت کیا۔

آئی ایم ایف نے ایف بی آر کی تیس لاکھ خوردہ فروشوں سے ٹیکس وصول کرنے کی صلاحیت کے بارے میں بھی استفسار کیا،ذرائع نے بتایا کہ ایف بی آر نے آئی ایم ایف ٹیم کو بتایا کہ اس نے ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کے لیے پورے ملک میں 147 ضلعی افسران کو تعینات کیا ہے۔

ایف بی آر نے کہا کہ صرف 147 ضلعی ریونیو افسران کی اتنی قلیل طاقت کے ساتھ 30 لاکھ ممکنہ ٹیکس دہندگان سے نمٹناتھوڑا مشکل ہوگا۔دوم ایف بی آر نے آئی ایم ایف ٹیم کو یقین دلایا کہ وہ رواں مالی سال کے لیے مارچ 2024 کے ٹیکس وصولی کا 879 ارب روپے کا ہدف حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔

یاد رہے کہ ایف بی آر کو فروری 2024 میں 33 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا کرنا پڑا اور رواں مالی سال کی بقیہ مدت کے لیے اضافی ٹیکسوں سے بچنے کے لیے جاری ماہانہ ہدف کو حاصل کرنا بہت ضروری ہوگا۔

Related Posts