العزیزیہ ریفرنس،نوازشریف کی اپیلوں پرسماعت 7اکتوبرکوہوگی

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

nawaz sharif
nawaz sharif

اسلام آبادہائیکورٹ نے العزیزیہ ریفرنس میں جج ارشد ملک کے بیان حلفی اور پریس ریلیز کی مصدقہ نقول نیب اور میاں نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 7 اکتوبر تک ملتوی کردی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بنچ نے العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کی۔

نوازشریف کی جانب سےخواجہ حارث اور نیب کی جانب سےجہانزیب بھروانہ پیش ہوئے،خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دو باتیں عدالت کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں، پہلی بات یہ ہے کہ پیپربکس بن کر مل گئی ہیں، ان میں کچھ نقائص ہیں، کچھ صفحات بھی آگے پیچھے ہیں۔

 اس پر جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ اگر کوئی کاغذ آگے پیچھے یا غیر ضروری طور پر لگ گئے ہیں تو اس کو دیکھ لیں گے، اس حوالے سے آپ نے اور نیب ٹیم نے ہماری معاونت کرنی ہے۔

خواجہ حارث نے کہا کہ ارشد ملک کا بیان حلفی اور پریس ریلیز عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنادیا گیا لیکن ہمیں اُس کی نقول نہیں ملی ہیں، ویڈیواسکینڈل میں بھی سپریم کورٹ نے ہمیں نہیں سنا۔ خواجہ حارث نے ویڈیو اسکینڈل میں نظر ثانی کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کا بھی عندیہ دے دیا۔

 اس پر جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ انہیں اسی لیے ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا ہے کہ آپ معاونت کریں اس کا کیا اثر پڑ سکتا ہے، سابق جج کا بیان حلفی اور پریس ریلیز اوریجنل ریکارڈ کا حصہ ہے۔

جسٹس محسن کیانی نے ریمارکس دیئے کہ اس اپیل پرکبھی تو کارروائی شروع ہونی ہے، خواجہ صاحب آپ دلائل شروع کریں گے تو ہی معاملہ آگے بڑھے گا، کوئی وقت بتا دیں کہ کتنا عرصہ لگے گا۔

نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کا کہنا تھا کہ 3 ماہ میں نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل پر دلائل مکمل کر لوں گا لیکن پہلے تیاری کے لئے 2 ہفتے دیں۔

انہوں نے کہا کہ جج ارشد ملک کیس میں سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، اس  کیس سے انصاف کی فراہمی کا پورا نظام متاثر ہوا۔

بعد ازاں عدالت نے جج کے بیان حلفی اور وضاحتی بیان کی کاپی نوازشریف کے وکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے نیب اور نوازشریف کی اپیلوں پر سماعت 7 اکتوبر تک ملتوی کردی۔

Related Posts