ہارٹ اٹیک سے بچنے کیلئے ہفتے میں کتنے دن ورزش کرنی چاہئے؟

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
فوٹو ہیلتھ لائن

چہل قدمی ایک سادہ مگر نہایت مؤثر ورزش ہے جو نہ صرف ذہنی سکون فراہم کرتی ہے بلکہ وزن میں توازن، میٹابولزم کو بہتر بنانے اور دل کی مجموعی صحت کو برقرار رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے این بی سی کے حوالے سے العربیہ نے رپورٹ کیا ہے کہ اگرچہ طاقت بڑھانے والی ورزشیں آج کل خاصی مقبول ہیں، مگر دل کی صحت کے لیے چہل قدمی جیسی کارڈیو ورزشیں کہیں زیادہ مؤثر ہیں۔

 دو امریکی ماہرین قلب ڈاکٹر مارک آئزنبرگ، جو نیویارک کی کولمبیا یونیورسٹی کے میڈیکل سنٹر سے وابستہ ہیں، اور ڈاکٹر نیكا گولڈبرگ، جو نیویارک یونیورسٹی کے گروس مین میڈیکل کالج سے منسلک ہیں نے بتایا کہ وہ خود بھی روزمرہ زندگی میں چہل قدمی کو لازمی حصہ بنائے رکھتے ہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ دل کی بہترین صحت کے لیے تیز قدموں سے کم از کم 40 سے 50 منٹ تک چہل قدمی ہفتے میں پانچ دن ضرور کرنی چاہیے۔ گولڈبرگ کے مطابق، تیز چلنے سے دل کی دھڑکن میں اضافہ ہوتا ہے جو ورزش کا بنیادی مقصد ہے۔

ڈاکٹر آئزنبرگ نے ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اگر روزانہ صرف 11 منٹ تیز چہل قدمی کی جائے تو دل کی بیماریوں کا خطرہ 17 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جِم میں صرف ویٹ لفٹنگ کرنے والے افراد اگر کارڈیو ورزشیں نہیں کرتے تو دل کو خاطر خواہ فائدہ نہیں پہنچا پاتے۔

اگر آپ ورزش کے آغاز پر ہیں تو 40 منٹ چہل قدمی کا ہدف بھاری لگ سکتا ہے۔ لیکن اسے دن بھر کے مختلف حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔ مثلاً کام پر پیدل جانا، دوپہر کے کھانے کے وقفے میں ہلکی سیر یا گاڑی ذرا دور پارک کر لینا بھی مثبت نتائج دے سکتا ہے۔

اگر کسی وجہ سے چہل قدمی ممکن نہ ہو تو اس کی جگہ سائیکلنگ، تیراکی یا ہلکی دوڑ کو اپنایا جا سکتا ہے یہ تمام سرگرمیاں دل کی صحت کے لیے نہایت مفید سمجھی جاتی ہیں۔

Related Posts