بیوی مردوں کو بیوقوف بناکر ملنے کیلئے بلاتی، شوہر اغوا کرلیتا، ہنی ٹریپ گینگ پکڑا گیا، سنسنی خیز انکشافات

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Honey Trap Gangs Busted in Rawalpindi
FACEBOOK

راولپنڈی پولیس نے سوشل میڈیا پر “کوئین” بن کر شہریوں کو رومانوی تعلقات کے جال میں پھنسا کر لوٹنے والے دو بڑے گینگز کا پردہ فاش کر دیا ہے۔

ایس ایس پی آپریشنز کاشف ذوالفقار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے صدر بیرونی اور صادق آباد کے علاقوں میں کارروائیاں کر کے مجموعی طور پر 16 افراد کو گرفتار کیا، جن سے 7 لاکھ 50 ہزار روپے نقدی اور اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔

پہلا گینگ ایک پاکستانی نژاد مشرقی افریقی خاتون مرینہ خان کی قیادت میں سرگرم تھا۔ مرینہ خان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک اور ٹک ٹاک پر جعلی پروفائلز بنا کر مردوں سے رابطہ کرتی، ملاقات کا جھانسہ دے کر مخصوص مقامات پر بلاتی، جہاں اس کا شوہر بلال اور گینگ کے دیگر ارکان فاروق، طیب، کامران اور عبدالجبار شہری کو اسلحے کے زور پر لوٹ لیتے تھے۔

مرینہ خان کے گینگ سے 2 لاکھ 50 ہزار روپے نقدی اور اسلحہ برآمد ہوا ہے۔ پولیس کے مطابق مرینہ خان نے متعدد وارداتوں کا اعتراف کیا ہے اور مزید انکشافات کی توقع کی جا رہی ہے۔

دوسری کارروائی میں صادق آباد پولیس نے آفتاب عرف تابی کی سربراہی میں کام کرنے والے 10 رکنی گینگ کو گرفتار کیا۔ گینگ سے 5 لاکھ روپے نقدی اور اسلحہ برآمد کیا گیا۔

اس گینگ میں خواتین اور ایک پولیس اہلکار سمیت افراد شامل تھے۔ گینگ کی رکن ہاجرہ سوشل میڈیا ایپ کے ذریعے شہریوں کو اپنے جال میں پھنساتی، ملاقات کے دوران ان کی نازیبا ویڈیوز اور تصاویر بنا کر انہیں بلیک میل کیا جاتا۔ گینگ میں شامل پولیس اہلکار نہ صرف ان جرائم سے باخبر تھے بلکہ فعال طور پر سہولت کاری بھی کر رہے تھے۔

ایس ایس پی آپریشنز کے مطابق یہ گینگ نہ صرف جڑواں شہروں بلکہ دیگر علاقوں میں بھی “ہنی ٹریپ” کے ذریعے شہریوں کو لوٹنے، بلیک میل کرنے اور عزتیں تار تار کرنے کے مذموم جرائم میں ملوث رہا ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں گینگز سے تفتیش جاری ہے، اور ان کی گرفتاری کے بعد مزید مقدمات سامنے آنے کی توقع ہے۔

پولیس کے لیے شرمناک پہلو یہ ہے کہ ان گینگز میں قانون نافذ کرنے والے اہلکار بھی ملوث پائے گئے، جنہوں نے مجرموں کی پشت پناہی کر کے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔

سوشل میڈیا پر اخلاقیات کا لبادہ اوڑھنے والے ان مجرموں نے ایک بار پھر اس بات کو واضح کر دیا ہے کہ ڈیجیٹل دنیا میں ہر دلکش مسکراہٹ کے پیچھے خطرہ بھی چھپا ہو سکتا ہے۔

راولپنڈی پولیس نے اس کامیاب کارروائی کو شہریوں کے تحفظ کے لیے ایک اہم قدم قرار دیا ہے اور عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر اجنبی افراد سے رابطے میں احتیاط برتیں اور کسی بھی مشکوک سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ تھانے یا ہیلپ لائن پر دیں۔

Related Posts