کیا ایبٹ آباد سے چوری ہونے والی ایم آر آئی مشین شوکت خانم اسپتال کراچی پہنچ گئی؟

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!
Has the MRI machine stolen from Abbottabad been brought to Shaukat Khanum Hospital Karachi?

ایبٹ آباد کے ایوب ٹیچنگ اسپتال سے حال ہی میں چوری ہونے والی ایم آر آئی مشین کی شوکت خانم کینسر اسپتال کراچی میں موجودگی کی اطلاعات ملی ہیں۔

ایک فیس بک پوسٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 26 دسمبر 2024 کو شام 5 بجے شوکت خانم کینسر اسپتال کراچی میں ایم آر آئی مشین اتاری گئی جبکہ لوڈنگ گاڑی ایبٹ آباد سے آئی تھی۔ اس پوسٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اتاری گئی ایم آر آئی مشین اب اسپتال کے شمالی حصے میں واقع ہے۔تبصروں میں صارفین اس معاملے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

 

یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایوب ٹیچنگ اسپتال میں 3 جنوری کو ایک عجیب واقعہ پیش آیا، جہاں ایک ایم آر آئی مشین غائب پائی گئی۔ یہ مشین جس کے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ کمرہ درکار ہوتا ہے، ہسپتال کے کمپلیکس سے غائب تھی۔

اسپتال انتظامیہ اب تک غیاب کے بارے میں کوئی واضح وضاحت فراہم نہیں کر سکی جس کی وجہ سے متعدد سوالات جنم لے رہے ہیں۔ اس کے جواب میں خیبر پختونخوا اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے فوری کارروائی کی اور اسپتال کے اہلکاروں سے وضاحت طلب کی۔

اسپتال کی اعلیٰ انتظامیہ کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنے میں ناکام رہی جس سے شکوک و شبہات پیدا ہوئے ہیں۔ خدشات بڑھ رہے ہیں کہ یہ معاملہ بدعنوانی سے متعلق ہو سکتا ہے کیونکہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایم آر آئی مشین کبھی دراصل حاصل نہیں کی گئی بلکہ اسے سرکاری ریکارڈ میں درج کیا گیا تھا۔

کراچی میں ڈرائیونگ کراچی کے لائسنس سے مشروط، پنجاب اور کے پی سے آنیوالے ڈرائیور کہاں جائینگے؟

ایم آر آئی ٹیکنالوجی ایک غیر حملہ آور تشخیصی آلہ ہے جو جسم کے داخلی ساختوں کی تفصیلی تھری ڈی امیجز تیار کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ یہ بیماریوں کی تشخیص، حالتوں کی شناخت اور علاج کی نگرانی میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ ایوب ٹیچنگ اسپتال اس خطے میں اپنی نوعیت کی واحد صحت کی سہولت ہے جو 10 سے زیادہ اضلاع کے ایک بڑے عوامی طبقے کی خدمت کرتی ہے۔