رواں سال جنوبی ایشیا کی معاشی ترقی پانچ اعشاریہ نو فیصد رہنے کا امکان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستانی قرضوں کا حجم زیادہ، شرح نمو کم رہے گی،عالمی بینک
پاکستانی قرضوں کا حجم زیادہ، شرح نمو کم رہے گی،عالمی بینک

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ورلڈ بینک کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق رواں سال جنوبی ایشیاء کے ممالک میں غیر یقینی صورتحال کے باعث خطے کی معاشی ترقی سات فیصد کے بجائے پانچ اعشاریہ نو فیصد رہنے کا امکان ہے۔

اسلام آباد :عالمی بینک نے جنوبی ایشیائی ممالک کی معاشی صورتحال پر نئی رپورٹ جاری کر دی ہے جس میں کہاگیاکہ رواں سال جنوبی ایشیاء کے ممالک میں غیر یقینی صورتحال کے باعث خطے کی معاشی ترقی سات فیصد کی بجائے پانچ اعشاریہ نو فیصد رہنے کا امکان ہے ۔
عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق خطے میں غیر یقینی صورتحال کے باعث مستقبل قریب میں معاشی ترقی تیز ہونے کے امکانات نہیں،خطے کی مقامی طلب میں جاری تیزی غیر یقینی صورتحال کے باعث کمزور پڑ گئی ہے ۔رپورٹ کے مطابق مقامی طلب میں کمی سے خطے کی معاشی ترقی میں کمی واقعہ ہوئی ہے ،رواں سال جنوبی ایشیاء ممالک کی درآمدات میں نمایاں کمی ہوئی ہے ۔
رپورٹ کے مطاق پاکستان اور سری لنکا کی درآمدات میں 20 فیصد کمی آئی ہے ، رپورٹ کے مطابق مقامی طلب میں کمی سے مینوفیکچرنگ شعبے کی پیداوار میں گراوٹ ہوئی ہے ،صنعتی شعبے کی پیداوار اور درآمدات میں کمی اور فنانشل مارکیٹ میں دباؤ معاشی ترقی میں تیز رفتار کمی کا نتیجہ ہے ۔
رپورٹ میں کہاگیاکہ عالمی اور خطے کی بے یقینی صورتحال کے باعث معاشی سست روی کو دور کرنے کیلئے خطے کے ممالک کی حکومتیں طلب اور سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے اقدامات کریں ۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیائی ممالک مقامی حکومتوں کو فعال بنانے کیلئے زیادہ وسائل فراہم کریں،رواں مالی سال پاکستان کی شرح نمو گر کر 2 اعشاریہ 4 فیصد رہے گی ۔
رپورٹ کے مطابق معاشی استحکام کیلئے پاکستان میں نفاذ سخت زری پالیسی کے باعث مقامی طلب میں مزید کمی رہے گی ،آئی ایم ایف کے جاری پروگرام کے تحت معاشی ترقی مالی سال دوہزار اکیس بائیس میں ممکن ہو سکے گی ۔

Related Posts