آزادی مارچ: حکومتی افہام و تفہیم کے بیانات طفل تسلیاں ہیں۔مولانا فضل الرحمان

مقبول خبریں

کالمز

Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب
The Israel-U.S. nexus for State Terrorism
اسرائیل امریکا گٹھ جوڑ: ریاستی دہشت گردی کا عالمی ایجنڈا
zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

آزادی مارچ: حکومتی افہام و تفہیم کے بیانات طفل تسلیاں ہیں۔مولانا فضل الرحمان
آزادی مارچ: حکومتی افہام و تفہیم کے بیانات طفل تسلیاں ہیں۔مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے آزادی مارچ پر افہام و تفہیم کے بیانات طفل تسلیاں ہیں۔ مطالبات نہ مانے گئے تو ملک میں افراتفری ہوگی۔

امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ 2 سے 3 ماہ کے اندر اندر الیکشن کروائے جائیں، بصورتِ دیگر ہم بند گلی میں آ چکے ہیں۔اگر ملک ایسے حالات نہیں جھیل سکتا تو حکومت کو گھر بھیجا جائے۔ 

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے کرتار پور راہداری سے خیر سگالی کا پیغام دیا ہے۔شاہ محمود قریشی

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اب ہم گولیاں کھائیں گے اور شہادتیں دیں گے۔اگر ہم گھبرانے والے ہوتے تو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کا رُخ ہرگز نہ کرتے۔

فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت دھاندلی سے انتخابات جیت کر حکومت میں آئی ہے جسے ہم تسلیم نہیں کرے۔ اگر 3 ماہ بعد الیکشن ہوئے اور ان میں دوبارہ پی ٹی آئی جیتتی نظر آئی تو ہم پھر سڑکوں پر آجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی کمیشن یا کمیٹی کی پیشکش منظور نہیں ہے، حکومت سے ہم اس وقت کوئی مذاکرات نہیں کر رہے بلکہ احتجاج کے اگلے مرحلے کے لیے مناسب وقت کا انتظار ہے۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل  حکومت نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کو جوڈیشل کمیشن بنانے کی پیشکش کی تاکہ 2018ء کے انتخابات پر لگائے گئے دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کی جاسکیں۔

حکومت کی طرف سے اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ مل کر جوڈیشل کمیشن کے ٹی او آرز مرتب کرنے کی پیش کش کی گئی اور کہا گیا کہ وزیر اعظم عمران خان کی حکومت تحقیقات میں ہر طرح تعاون کے لیے تیار ہے۔

مزید پڑھیں: دھاندلی کا الزام: حکومت نے جمعیت علمائے اسلام کو جوڈیشل کمیشن کی پیشکش کردی

Related Posts