عدالتی فیصلہ سامنے رکھ کر جلد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے، شاہ محمودقریشی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عدالتی فیصلہ سامنے رکھ کرجلدآئندہ کالائحہ عمل طے کریں گے ،شاہ محمودقریشی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلہ سامنے رکھتے ہوئے جلد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے، عدالت نےانسانی بنیاد پر شریف خاندان کو انڈرٹیکنگ دی ، عدلیہ کےفیصلوں کاہمیں احترام کرناچاہیے۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نواز شریف نے بیان حلفی میں کہا ہے کہ جواِن کے بھائی شہباز شریف نے کہا وہ اس کے پابند ہیں،لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر مشاورت کا عمل جاری ہے اور وزیر اعظم عمران خان یہ فیصلہ کریں گے کہ اب اس معاملے پر آگے کیسے بڑھنا ہے؟۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ عدالتی فیصلوں کو مانا ہے، جب ڈاکٹرز اور میڈیکل بورڈ نے فیصلہ کیا کہ نواز شریف کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں تو ہم نے بھی کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی، وزارت قانون نے پچھلے کیس سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کیا اور عدالت نے انسانی تقاضوں اور قانونی پہلو دیکھتے ہوئے فیصلہ دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ عدالتی فیصلے پر وزیر اعظم نے کور کمیٹی سے مشاورت شروع کر دی ہے اور عدالتی فیصلہ سامنے رکھتے ہوئے جلد آئندہ کا لائحہ عمل طے کر لیا جائے گا۔ تحریک انصاف کی نواز شریف یا آصف علی زرداری سے کوئی ذاتی دشمنی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دے دیا

ایک سوال پر اُنہوں نے کہا کہ اگر بلاول بھٹو کے پاس ٹھوس ثبوت ہیں کہ ہم آصف علی زرداری کو علاج کی سہولت نہیں دے رہے ہیں تو وہ بھی قانون کا راستہ اپنا سکتے ہیں مگر میرے خیال میں وہ ایسے ہی شور مچا رہے ہیں،حکومت آصف زرداری کا بہترین علاج کرارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ زُلفی بخاری کوئی سزایافتہ شخص نہیں تھا،اِن کا کیس زیر التواء تھا اور نواز شریف کے کیس سے بالکل الگ تھا، شاہ محمودقریشی نے کہا کہ اِن ہاؤس تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے،جو لوگ اِن ہاؤس تبدیلی چاہتے ہیں اِن کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی۔

جے یو آئی کے آزادی مارچ اور دھرنوں سے متعلق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے دھرنے والوں کے لیے سہولتیں پیدا کیں اور ماضی کی حکومت کے برعکس کوئی گرفتاریاں اور تشدد نہیں کیا، جمعیت علمائے اسلام کا پلان بی سب کے سامنے ہے جہاں ان کے لوگوں نے راستے میں بندش کی لوگوں نے اسے پسند نہیں کیا بلکہ عوام کی جانب سے شاہراہوں کی بندش پر بھرپور مخالفت کی گئی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے اختلافات کی وجہ مسئلہ کشمیر ہے، بھارت مقبوضہ کشمیر میں جو مظالم ڈھا رہا ہے وہ کسی سے برداشت نہیں ہوسکتے، آج یورپی یونین میں بھی کشمیر پر بھارتی مظالم کے حوالے سے بحث چلی اور یورپی یونین نے بھی بھارتی جارحیت کی مخالفت کی ہے۔

Related Posts