اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران دسمبر میں ریونیو کی سطح بلند ترین رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کہا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران جولائی سے لے کر دسمبر تک 102 ارب روپے کے ٹیکس ریفنڈز جاری کیے گئے تھے۔ ایف بی آر نے جولائی سے دسمبر تک ریونیو کے اعدادوشمار بھی جاری کیے ہیں۔
رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں 2 ہزار 204 ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوا جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران حاصل کردہ 2 ہزار 101 ارب روپے کے مقابلے میں 5 فیصد زیادہ ہے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ انکم ٹیکس کی مد میں پاکستان بھر سے 816 ارب روپے کا حصول ممکن بنایا گیا جبکہ سیلز ٹیکس کے ذریعے 915 ارب روپے کی خطیر رقم حاصل ہوئی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا ہے کہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں حاصل ہونے والا ریونیو 127 ارب جبکہ کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں 336 ارب رہا۔ پہلے 6 ماہ کے دوران ریونیو بلند ترین سطح پر رہا۔
ماہ دسمبر میں حاصل کردہ ریونیو 508 ارب روپے رہا جو کہ مقر ر کردہ ہدف 520 ارب روپے کے مقابلے میں 97.7 فیصد رہا اور پچھلے سال دسمبر کے حاصل کردہ ریونیو 469 ارب روپے کے مقابلے میں 8.3 فیصد زائد رہا۔
دسمبر 2019 کے حاصل کردہ ریونیو کے مقابلے میں 39 ارب روپے زائد ریونیو حاصل ہوا ۔ یہ جولائی تا دسمبر کے دوران حاصل ہونے والے ریونیو میں دسمبر کے ماہ کا حاصل کردہ ریونیو سب سے زیادہ قرار دیا گیا ہے۔
ترجمان ایف بی آر کے مطابق رواں مالی سال جولائی تا دسمبر102ارب روپے کے ریفنڈز جاری ہوئے ہیں جبکہ پچھلے سال جاری کردہ ریفنڈز 53ارب روپے کے تھےجو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً 90 فیصدزائد ہے۔
اس کے علاوہ وزیر اعظم کے کورونا ریلیف پیکج کے تحت 42ارب روپے کے ریفنڈز بھی جاری کئے گئے ہیں۔اتنی زیادہ تعداد میں ریفنڈز جاری ہونے کے باوجود ایف بی آر نےپچھلے سال کے مقابلے میں خاطر خواہ ریونیو حاصل کیا ہے۔
کورونا وائرس کا ذکر کرتے ہوئے ایف بی آر نے کہا کہ پچھلے سال کورونا وباء کا وجود بھی نہ تھا اور نہ ہی کوئی کورونا کے باعث معاشی سرگرمیاں متاثر ہوئی تھی۔ ریفنڈز میں اضافے کی بدولت معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر ٹیکس میں تاجروں کے لئے آسانیاں پیدا کرے، حاجی ظفر