ایف اے ٹی ایف ایکشن پلان پر عملدرآمد

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پاکستان نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے ایکشن پلان کے تحت کئے جانیوالے اقدامات کی رپورٹ جمع کرادی ہے، رپورٹ کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ سال میں 8 کالعدم تنظیموں کے خلاف دہشت گردوں کی مالی معاونت کے تحت مقدمات میں 400 اور سزاؤں میں 403فیصد تک اضافہ ہوا جبکہ چندہ جمع کرنے والوں پر دہشت گردی ایکٹ کے تحت 367مقدمات درج کیے گئے۔

دہشت گردوں کی مالی معاونت پر 196افراد کو سزائیں ہوئی اور نومبر 2019تک چندہ جمع پر کرنے پر دہشت گردی ایکٹ کے367 مقدمات درج کیے گئے۔

ایکشن پلان کے تحت کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے خلاف 25 اور القاعدہ کے خلاف 10 مقدمات درج کیے گئے۔پنجاب میں دہشت گردوں کی مالی معاونت پر 145، کے پی میں 43، سندھ میں 7، بلوچستان میں ایک شخص کو سزا دی گئی۔

واضح رہے کہ نومبر میں ایف اے ٹی ایف کے جاری کردہ اعلامیے میں مزید کہا گیا تھا کہ ’پاکستان نے اب تک 27 ایکشن نکات میں سے صرف 5 پر عمل کیا جبکہ باقی ایکشن پلان پر کی گئی پیش رفت کی سطح مختلف ہیں‘۔ ’ایف اے ٹی ایف پاکستان کی جانب سے ان معیارات پر پورا نہ اترنے کو سنجیدگی سے لے رہا رہا ہے لہٰذا پاکستان کو تنبیہ کی جاتی ہے کہ وہ فروری 2020ء تک اپنے مکمل ایکشن پلان کو تیزی سے پورا کرے، ٹھوس پیش رفت نہ کی گئی تو پاکستان کو بلیک لسٹ میں بھی شامل کیا جاسکتا ہے۔

پاکستان اس وقت آبادی کے لحاظ سے دنیا کا چھٹا بڑا ملک ہے ۔اس لحاظ سے پاکستان میں کاروبار کی وسعت پائی جاتی ہے اور مالیاتی اداروں کا اسٹرکچر موجود ہے۔ملکی حجم اور جغرافیے کی وجہ سے پاکستان میں مالیاتی لین دین ایک وسیع اور پیچیدہ موضوع ہے۔ ایف اے ٹی ایف میں ہونے والی تبدیلیوں کے لحاظ سے پاکستان نے وقت کے ساتھ متعدد اقدامات بھی کیے ہیں۔

تاہم پاکستان کو ابھی اپنی سرحدوں میں ہونے والے سرمائے کی غیر قانونی نقل و حرکت روکنے کے علاوہ منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری، دھوکہ دہی سے حاصل ہونے والی دولت کی پاکستان منتقلی کے خلاف بھی اقدامات کرنا ہیں۔

جرائم میں ملوث افراد کی گرفتاری میں مدد کے علاوہ غیر قانونی رقوم سے حاصل کردہ جائیداد یا نقد رقم کی ضبطگی بھی شامل ہے۔

ایف اے ٹی ایف نے اس حوالے سے اپنی سابقہ رپورٹ میں تحریر کیا تھا کہ برطانیہ اور دیگر ملکوں سے مالیاتی جرائم میں ملوث افراد اور ان کی جائیداد سے متعلق متعدد کیسز پاکستان کے حوالے کیے مگر ان پر خاطر خواہ کارروائی نہ ہوسکی اور معاملات عدالتوں میں آکر رُک گئے ہیں۔

ایف اے ٹی ایف دنیا بھر میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنانسنگ کے حوالے سے یکساں قوانین نافذاور ان پر عمل کی نگرانی کرنے کا فریضہ سرانجام دیتی ہے۔ایف اے ٹی ایف کی کی کوشش ہے کہ ہر رکن ملک میں مالیاتی قوانین پریکساں عملدرآمد کیا جائے تاکہ دنیا میں لوٹ کھسوٹ سے حاصل ہونے والی دولت کی نقل و حرکت کو مشکل ترین بنا دیا جائے اور لوگوں کے لیے اس قسم کی دولت رکھنا ناممکن بن جائے۔

ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر مکمل طور پر عملدرآمد کے اس حوالے سے حکومت، عدلیہ، قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ملکرکام کرنا ہوگا۔

ایف اے ٹی ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے عملدرآمد کے طریقہ کار کو بھی وضع کرنا ہوگا۔پاکستان میں سرمائے کی غیر قانونی نقل و حرکت رُکے گی تو اس کا فائدہ قانونی طریقے سے کمانے والے عام عوام کو ہوگااس لئے ایف اے ٹی ایف کی شرائط کو پاکستان مخالف تصور نہیں کرنا چاہیے۔

ایف اے ٹی ایف کی ہدایات پر ہی سہی لیکن ملک میں معیشت کو دستاویزی بنانے سے جہاں قانونی لین دین میں اضافے سے ٹیکسوں کی وصولی بھی بہتر ہوگی وہیں دہشت گردوں کی مالی معاونت پر کاری ضرب لگنے سے ملک میں امن و امان کی صورتحال میں بھی بہتری آئے گی۔

Related Posts