برطانیہ کے مقبول ترین فٹبال ٹورنامنٹ انگلش پریمیئر لیگ میں شامل ایپسوچ کلب کے مصر نژاد مسلمان کپتان سیم مرسی نے دوران میچ ایل جی بی ٹی کیو کے “حقوق” کی حمایت میں رینبو آرم بینڈ پہننے سے انکار کرکے بڑا تنازع کھڑا کردیا ہے، تاہم ان کے اس فیصلے کی حیران کن طور پر ان کی ٹیم نے بھی بھرپور حمایت کی ہے۔
انگلش پریمیئر لیگ کے رواں سیزن کے ایک سیگمنٹ کے طور پر لیگ میں شامل کلب ایل جی بی ٹی کیو کمیونٹی کی حمایت کیلئے رینبو لیسس مہم چلا رہے ہیں، جس کے تحت تمام کھلاڑی قوس قزح کے رنگ والے مخصوص ربن اپنے بازوؤں پر باندھتے ہیں۔
بھارت ہٹ دھرمی کے بدترین لیول پر اتر آیا، چیمپئنز ٹرافی کا نیا فارمولا بھی ماننے سے انکار
چنانچہ لیگ کے 19 کپتانوں نے رینبو آرم بینڈ کے ساتھ اپنے میچز کھیلے، تاہم سام مرسی نے اپنے مذہبی عقائد کا حوالہ دیتے ہوئے اس مہم میں شامل ہونے سے انکار کردیا۔ 32 سالہ مڈفیلڈر ایک با عمل مسلمان ہے اور ایپسوچ ٹاؤن کے کلب کی قیادت کرتا ہے۔
یہ معاملہ سامنے آنے پر مرسی کے کلب ایپسوچ ٹاؤن فٹبال کلب نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اصولی طور پر فخر کے ساتھ پریمیئر لیگ کی مہم کی حمایت کرتے ہیں اور ایل جی بی ٹی کمیونٹی کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ لیگ کی اس مہم کی حمایت کے باوجود ہم اپنے کپتان سیم مرسی کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، جنہوں نے اپنے مذہبی عقائد کی وجہ سے رینبو آرم بینڈ نہ پہننے کا فیصلہ کیا ہے۔