جنوبی ایشیاء میں امن کے لیے کوششیں

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

روسی شہر کازان میں افغانستان کے بارے میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا، ”ماسکو فارمیٹ” نامی اجلاس کے دوران طالبان حکومت اور افغانستان کے دیگر مسائل کے حوالے سے ہمسایہ ممالک کے درمیان تبادلہ خیال کیا گیا، اجلاس سے پہلے روسی صدر کے نمائندے نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے کہا کہ روس کی جانب سے طالبان کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا کوئی امکان نہیں ہے۔

جنگ زدہ ملک میں امن کو فروغ دینے کے لئے کابل حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ دہشت گرد عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔اس میٹنگ میں خاص طور پر امریکہ غیر حاضر تھا، حالانکہ محکمہ خارجہ کے حکام اور طالبان کے درمیان طے پانے والے 2020 کے دوحہ معاہدے پر عمل درآمد پر خاصا زور رہا۔ملاقات میں علاقائی تعاون کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا اور افغان حکومت پر زور دیا گیا کہ وہ اندرونی مسائل کو حل کرے، ملک کو بین الاقوامی تجارت کے لئے کھولے۔

افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی اور افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے سفیر آصف علی درانی سمیت دیگر معززین کی شرکت نے کابل میں اپنے حالیہ اجتماعات کے دوران طالبان کے عزم پر نظرثانی کا موقع فراہم کیا۔ پاکستان اور افغانستان کے جنوبی علاقوں میں ٹی ٹی پی، آئی ایس اور القاعدہ کی باقیات جیسے گروہوں کی تنظیم نو کی وجہ سے دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے۔ بدقسمتی سے، ان گروہوں نے پاکستان میں ہم خیال گروپوں کے ساتھ روابط قائم کر لیے ہیں، جس کی وجہ سے امن و امان خراب ہو رہا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ کازان اعلامیہ میں افغانستان میں ایسے تمام خطرات کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے، بشمول انسانی اسمگلنگ کا مقابلہ کرنا، منشیات کی پیداوار اور اسمگلنگ کو کم کرنا، اور کابل میں ایک جامع حکومت قائم کرنا۔یہ واضح ہے کہ مزید فیصلہ کن اقدامات کی ضرورت ہے، اور بے عملی کی موجودہ حالت کو بدلنے کی ضرورت ہے۔

افغانستان میں مختلف دہشت گرد گروپوں کی موجودگی کو ختم کرنے اور روکنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ خطہ عدم اطمینان اور تشدد میں مبتلا ہونے کے بجائے اقتصادی ترقی اور تعاون سے مستفید ہو سکے۔ دوحہ اور کازان معاہدوں پر بلا تاخیر عمل درآمد ہونا چاہیے۔

Related Posts