الیکشن کمیشن نے مریم نوازکومسلم ن کی نائب صدارت سےہٹانےسےمتعلق درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا،فیصلہ کل سنایاجائےگا۔
الیکشن کمیشن میں مریم نواز کی پارٹی عہدے سے نااہلی کےلئے دائر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کی صدارت میں تین رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت مریم نواز کے وکیل بیرسٹر ظفر اللہ نے دلائل دیے اور بتایا کہ پارٹی کا حصہ بننا اور عہدہ رکھنا کسی شخص کا بنیادی حق ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل حسن مان نے اپنے دلائل میں مقف اختیار کیا کہ سپریم کورٹ واضح طور پر کہہ چکی ہے کہ نااہل اور سزا یافتہ شخص پارٹی صدارت نہیں رکھ سکتا۔ وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ کی شق 203 کو آرٹیکل 62، 63 اور 63 اے کے ساتھ پڑھنے کا کہا ہے، الیکشن ایکٹ کی شق 203 پارٹی عہدے سے متعلق ہے۔
اس پر چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ کیا مریم نواز کے نائب صدارت کے عہدے کا الیکشن ہوا؟ جس پر نون لیگ کے وکیل جہانگیر جدون نے جواب دیا کہ مریم نواز کو تعینات کیا گیا انکے عہدے پر الیکشن نہیں ہوا،نائب صدر کے پاس اختیارات نہیں ہیں، درخواست گزار مریم نواز کی تقرری سے متاثرہ فریق نہیں، درخواست خارج کی جائے۔
الیکشن کمیشن نے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا،فیصلہ کل 11 بجے کے بعد سنایا جائے گا۔