دنیا میں جب تک ظلم ہے امن نہیں ہو سکتا ،ڈاکٹر کمال حیدر

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

دنیا میں جب تک ظلم ہے امن نہیں ہو سکتا ،ڈاکٹر کمال حیدر
دنیا میں جب تک ظلم ہے امن نہیں ہو سکتا ،ڈاکٹر کمال حیدر

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : وفاقی اردو یونیورسٹی عبدالحق کیمپس کے شعبہ تعلیمات میں عالمی یوم امن کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر شعبہ تعلیمات ڈاکٹر کمال حیدر نے کہا ہے کہ جب تک دنیا میں ظلم رہے گا تب تک امن قائم نہیں ہوسکتا، دنیا کو مل کر پائیدار امن کیلئے کام کرنا ہوگا۔

ڈاکٹر کمال حیدر کا کہنا تھا کہ عالمی اداروں اور بڑی طاقتوں کے اپنے مفادات کی وجہ سے دنیا کو نقصان ہورہا ہے۔ عالمی اداروں کو دوہرا معیار ختم کرنا ہوگا اور رنگ و نسل ، مذہب اور ذات سے بالاتر ہوکر انسانیت کیلئے کام کرنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی دن منانے سے لوگوں کو آگاہی ملتی ہے جو اہم ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ عملی اقدامات بھی انتہائی اہم ہیں، اس پر توجہ دینی چاہیے۔

وفاقی اردو یونیورسٹی عبدالحق کیمپس کے شعبہ تعلیمات میں عالمی یوم امن کے موقع پرخصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں شعبہ تعلیمات کے تمام اساتذہ سمیت طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

تقریب سے اساتذہ سلمیٰ نذیر ، ڈاکٹر این سیمسن ، حافظہ نازیہ اوررابعہ اشرف نے بھی خطاب کیا، عالمی یوم امن کے دن منعقدہ تقریب کا مقصد طلبہ میں عالمی امن سے متعلق آ گاہی فراہم کرنا تھا۔

صدر شعبہ تعلیمات ڈاکٹر کمال حیدر نے تقریب کے انعقاد پر طلبہ کی بھرپور حوصلہ افزائی کی اور امن کی ضرورت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر مس سلمیٰ نذیر نے طلبہ کو بتایا کہ1981ء میں امن کے حوالے سے تحریک شروع ہوئی اور پھر اقوام متحدہ نے 21 ستمبر کو ’امن کا عالمی دن‘ قرار دے دیا۔

مس سلمیٰ نذیر کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے امن کو صرف دو ممالک کے درمیان جنگ سے ہی نہیں جوڑا بلکہ اقوام عالم اور عوام کو غربت، بے روزگاری، نسلی امتیاز، دہشت گردی سمیت جو دیگر مسائل درپیش ہیںان سب کا خاتمہ کرنا مقصود تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس دن کا مقصد دنیا کو آگاہی دینا ہے کہ ایسے پائیدار حالات بنائے جائیں جن میں جنگ نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ طلبہ کی بھرپور شرکت اس بات کی غمازی تھی کہ طلبہ ایسی تقریبات کے انعقاد کو اپنی تعلیمی سفر کے لیے ضروری سمجھتے ہیں۔انہوں نے طلبہ کا شکریہ ادا کیا جنھوں نے کم وقت میں ایک زبردست تقریب کا انعقاد ممکن بنایا۔

یہ بھی پڑھیں : عالمی برادری افغانستان کو مشکلات سے نکالنے کے لیے مدد کرے، معید یوسف

Related Posts