ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان صدر اور طالبان سے ہونے والے امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کردیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سعودی تنصیبات پرحملہ ،ٹرمپ کی ایران پرمزیدسخت پابندیاں لگانےکاحکم
امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے سعودی تیل تنصیاب پر حملوں کے بعدایران پرمزیدمعاشی پابندیاں عائدکرنے کی ہدایات جاری کردیں۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کے صدر اشرف غنی اور افغان طالبان سے ہونے والے امن مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کردیا ہے اور کہا ہے کہ طالبان نے ہمارے ایک عظیم سپاہی سمیت 11 افراد کو ہلاک کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا  کہ  افغان طالبان کے بڑے رہنما آج  کیمپ ڈیوڈ میں آنے والے تھے جبکہ اسی مقام پرمجھ سے  افغان صدر کی بھی علیحدگی میں ملاقات طے تھی۔

یہ بھی پڑھیں: سہ فریقی مذاکرات،وزیرخارجہ سےچینی اورافغان وزرائےخارجہ کی ملاقات

امریکی صدر نے بتایا کہ یہ بات کسی کے بھی علم میں نہیں تھی کہ یہ سب لوگ امریکا آ کر مجھ سے ملنے والے تھے۔ تاہم، صرف ایک غلط بیانیہ تشکیل دینے کے لیے انہوں نے کابل پر حملے کا اعتراف کیا جس میں ایک عظیم امریکی سپاہی سمیت 11 افراد ہلاک ہوئے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے افغان طالبان کے کابل پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا طالبان مذاکرات کے دوران اپنی پوزیشن مستحکم بنانے کے لیے اتنے لوگوں کو جان سے مار دیں گے؟ وہ کتنے سالوں تک امریکا سے مزید جنگ لڑنا چاہیں گے؟

انہوں نے کہا کہ افغان طالبان نے بہت برا کیا۔ اگر وہ امن مذاکرات کے دوران جنگ بندی پر ہی راضی نہیں اور بارہ بے گناہ لوگوں کو مذاکرات کے دوران ہی قتل کردیتے ہیں تو شاید وہ نتیجہ خیز مذاکرات پر بات چیت کے اہل بھی نہیں ہیں۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل افغان امن عمل معاہدے پر امریکا اور طالبان رضامند ہو گئے تھے اور ایک سال کی طویل مدت سے جاری مذاکرات نتیجہ خیز ثابت ہوئے، تاہم معاہدے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طر ف سے آخری مہر تصدیق کا انتظار جاری تھا۔

افغان مفاہمتی عمل پر امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زادنے  بتایا کہ افغان امن عمل  معاہدے پر عمل درآمد صدر ٹرمپ کی توثیق سے مشروط ہے۔جب تک صدر ٹرمپ کی طرف سے توثیق نہیں ملتی، معاہدہ حتمی نہیں سمجھا جائے گا۔

مزید پڑھیں: افغان امن معاہدے پر فریقین رضامند، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے آخری مہرِ تصدیق کا انتظار

Related Posts