سندھ میں سمندری طوفان کا خدشہ، کراچی میں تیز بارش کا امکان،ہنگامی اقدامات شروع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Cyclone warning puts karachi on alert

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : سندھ میں سمندری طوفان کا خدشہ، ہنگامی اقدامات شروع ، وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کو کنٹرول روم قائم کرنے کی ہدایت کر دی،ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے روک دیا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں سائیکلون کے پیش نظر انتظامات کے حوالے سے اجلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیر ری ہیبلی ٹیشن فراز ڈیرو، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب ، چیف سیکریٹری ممتاز شاہ ، ایس ایم بی آر عالم الدین بلو ، اے سی ایس ہوم عثمان چاچڑ ، کمشنر کراچی، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو، سیکریٹری خزانہ ، ایڈمنسٹریٹر کراچی، کمانڈر کورانجینئرنگ بریگیڈیئر قاضی ناصر، ڈائریکٹر میٹ آفس سرفراز ، ڈی جی پی ڈی ایم اے سلمان شاہ، ویڈیو لنک پر سکھر سے وزیر آبپاشی سہیل انور اور دیگر شریک ہوئے۔

ڈائریکٹر میٹ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بحیرہ عرب کے جنوب میں ایک ویدر سسٹم بن رہا ہے ،اس سمندری طوفان کو توکتے کا نام دیا گیا ہے ،اس سائیکلون کی 3 طرح کے اثرات ہوتے ہیں ،طوفانی بارشیں یا تھنڈر اسٹوم ہو سکتا ہے۔

ڈائریکٹر میٹ نے بتایا کہ اگر ہوا کی رفتار 27-22 کٹس ہوتی ہے تو مٹی کا طوفان ہوگا،اگر ہوا کی رفتار 33-28 کٹس بنتی ہے تو درختوں کو نقصان نہیں ہوگا ،اگرہوا کی رفتار 47-34 کٹس ہوتی ہے تو گھروں کی چھتوں اور فصلوں کو نقصان ہوگا۔

انہوں نے بتایا کہ ابھی دیکھنا ہے کہ سائیکلون کی رفتار کیا بنتی ہے ،اگر سائیکلون انڈیا گجرات کو عبور کرتا ہے تو ٹھٹھہ ، بدین ، میرپورخاص ، عمر کوٹ اور سانگھڑ ڈسٹرکٹ پر اثرات ہوں گے،ٹھٹھہ ، بدین میرپورخاص، عمر کوٹ ، تھرپارکر اور سانگھڑ میں اچھی خاصی بارشیں ہوں گی،ٹھٹھہ اور دیگر ڈسٹرکٹ کو 100-80 کلومیٹر پی ایچ طوفانی بارشیں ہو سکتی ہیں ۔

ڈائریکٹر میٹ نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ اگر سائیکلون کراچی کے غربی ایریا سے گزرجاتا ہے تو کراچی، حب، لسبیبلہ ، حیدرآباد اور جامشورو ڈسٹرکٹ میں 18 سے 20 مئی کو بارشیں ہوں گی اورتیز ہوائیں بھی چلیں گی۔

مزید پڑھیں:سمندری طوفان کراچی سے 1460 کلومیٹر دور، تیزہوائیں، الرٹ جاری

وزیراعلیٰ سندھ نے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو شہر سے بل بورڈ ہٹانے کی ہدایت کرنے کے علاوہ ایمرجنسی پلان ٹیم بنانے کے احکامات دے دیئے ہیں جبکہ چیف سیکریٹری کو کنٹرول روم قائم کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ میٹ، پی ڈی ایم اے کی مشاورت سے ایمرجنسی پلان بنا کر اقدمات کرنےہیں ،اگر طوفان گجرات سے ٹکراتاہے تو تھر کے ایریا میں شدید بارشیں ہوں گی، ڈی سی تھر ضروری اقدامات کرے،وزیراعلیٰ سندھ نے بارشوں کے امکانات کے پیش نظر کمشنر کراچی ، کے ایم سی اور ڈی ایم سی کو ہدایت کی کہ نالوں کی چوکنگ پوائنٹس کو کلیئر کرنا شروع کریں ،ماہی گیر کل سے سمندر میں نہ جائیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی میں تمام کنٹونمنٹ کو اپنے ایریاز میں انتظامات کرنے اورصوبائی وزراء ناصر شاہ اور فراز ڈیرو کو کراچی میں رہنے کی ہدایت دے دی ہے۔

Related Posts