افغانستان سے درآمد کیے جانیوالے میوہ جات اور پھلوں پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

افغانستان سے درآمد کیے جانیوالے میوہ جات اور پھلوں پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ
افغانستان سے درآمد کیے جانیوالے میوہ جات اور پھلوں پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پاکستان میں افغانستان سے درآمد کیے جانے والے خشک میوہ جات اور پھلوں پر کسٹم ڈیوٹی میں اضافہ کردیا جس سے مہنگائی کا نیا طوفان آنے کا خدشہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومت نے افغانستان سے درآمد ہونے والے پھلوں اور میوہ جات پر اضافہ کیے گئے ٹیکسز اور ڈیوٹی کا نفاذ 21 فروری 2023 تک کردیا ہے۔ ایک ٹن سیب کی افغانستان سے درآمد پر 59 ہزار روپے بڑھا دئیے گئے۔

یہ بھی پڑھیں:

اشیاء ضروریہ کی ترسیل متاثرہونے سے تیل اور گھی کے بحران کا خدشہ

سیب کے علاوہ دیگر پھلوں کی درآمد پر بھی ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انار پر 60 ہزار 842 روپے، خوبانی پر 33 ہزار 527 جبکہ انگور کی فی ٹن درآمد پر 42 ہزار 811 روپے اضافی دینے ہوں گے جبکہ تاجر حضرات نے ڈیوٹی میں اضافہ مسترد کردیا۔

تاجر حضرات کا کہنا ہے کہ ہم افغانستان سے پھلوں کی درآمد روک رہے ہیں۔ طورخم پر واقع پاک افغان سرحد پر تازہ پھل لیے سیکڑوں گاڑیاں جوں نکی توں کھڑی ہیں۔ حکومت کسٹم ڈیوٹی کم کرکے بیرونِ ملک سے تجارت کو فروغ دینے میں ہمارا ساتھ دے۔

قبل ازیں وفاقی و صوبائی حکومتوں نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں سیلاب کے باعث لاکھوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ و برباد ہو گئیں جس کی وجہ سے پھلوں اور سبزیوں کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا۔ اضافی ٹیکسز کے باعث پھلوں کی قیمتیں ڈیڑھ سے 2 گنا تک بڑھ سکتی ہیں۔

Related Posts