ملک سے بدعنوانی کاخاتمہ ہوگاتوملک ترقی کرےگا،چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قومی احتساب بیورو(نیب) کےچیئرمین جسٹس(ر)جاوید اقبال کاکہناتھا کہ  نیب کا تعلق کسی فرد، گروہ یا جماعت سے نہیں ہے، بیورو کریسی کو نیب سے کوئی خطرہ نہیں اور نہ ہی ہونا چاہیے۔

چیئرمین نیب جسٹس(ر)جاوید اقبال نے  نیب خیبر پختونخوا کادورہ کیا اورنیب کی کارکردگی کاجائزہ لیا، اس موقع پر چیئرمین نیب نے کہا کہ میگا کرپشن کے وائٹ کالر مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے،  تمام سیاستدانوں کا قانون کے مطابق احترام کرتے ہیں اور انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں تاہم ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ ہو گا تو ملک ترقی کرے گا۔

انہوں نےکہا کہ نیب نے گزشتہ 22 ماہ میں قوم کے لوٹے ہوئے 71 ارب روپے  برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کروادیئے،900 ارب مالیت کے حامل ایک ہزار 

210 بد عنوانی کے مقدمات احتساب عدالتوں میں دائر کیے جبکہ نیب خیبر پختونخواہ نے گزشتہ 22 ماہ میں 50 کروڑ روپے بلواسطہ اور بلاواسطہ برآمد کر کے قومی خزانے میں جمع کروائے۔

مزیدپڑھیں: کوہاٹ میں تیل اورگیس کے نئے ذخائردریافت،یومیہ 76بیرل تیل نکلےگا

 جاویداقبال کاکہناتھا کہ نیب ملک سے بدعنوانی کے خاتمے اورلوٹی گئی رقوم کی واپسی کےلئےسنجیدہ کاوشیں کررہا ہے جبکہ پہلے سے جاری مقدمات کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) واپس بھیج دیا جائے گا۔

 انہوں نےمزید کہا کہ نیب خیبر پختونخوا نیب کی مجموعی کارکردگی میں اہم کردار ادا کررہا ہے اورمعتبر قومی اور بین الاقوامی اداروں نےادارےکو سراہا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ نیب خیبر پختونخواکی کارکردگی اچھی رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اقتصادی ترقی کی درست راہ پرگامزن ہے،وزیراعظم

انہوں نے تاجر برادری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تاجر ملک کی ترقی و خوشحالی میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اور ان کے احترام میں سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کے مقدمات نہ لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

Related Posts