راج کمار راؤ کی نئی بھارتی فلم بھول چوک معاف کا ٹریلر جاری کردیا گیا ہے جس میں ہالی ووڈ کا ایک آئیڈیا واضح طور پر نقل کیا گیا ہے۔
فلم کے ٹریلر میں دکھایا گیا ہے کہ ہیرو اور ہیروئن جو شادی کرنے کیلئے گھر سے فرار ہوجاتے ہیں، انہیں گھر والے پکڑ کر پولیس کے سامنے اقرار نامہ کرواتے ہیں۔ لڑکی کا باپ لڑکے (راج کمار راؤ) سے شادی کیلئے انوکھی شرط رکھ دیتا ہے۔
لڑکی کا باپ کہتا ہے کہ اگر لڑکا 2 ماہ میں سرکاری جاب حاصل کرلیتا ہے تو دونوں کی شادی کرادیں گے جس پر بہت ہنگامہ ہوتا ہے، تاہم راج کمار راؤ یہ شرط پوری کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں اور شادی کی تاریخ طے کرلی جاتی ہے۔
لیکن شادی تو جیسے ہیرو کی قسمت میں ہی نہیں۔ مہینے کی 29 تاریخ کو ہلدی کی رسم رکھی گئی ہے اور 30 تاریخ کو شادی ہونی ہے تاہم یہ تاریخ آنے کا نام ہی نہیں لیتی اور ہر بار جب ہیرو سو کر اٹھتا ہے تو ہلدی ہی ہورہی ہوتی ہے۔
کون سی فلم کا آئیڈیا کاپی ہوا؟
ٹریلر میں راج کمار راؤ کو کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ گزشتہ 15روز سے میری ہلدی ہی ہورہی ہے۔ ٹریلر سے یہ تأثر دیا گیا ہے کہ بار بار 29 کی تاریخ آنا کوئی سازش نہیں بلکہ وقت ہی رک گیا ہے اور شادی کا دن آتا ہی نہیں جس پر ہیرو کو کافی تشویش ہوتی ہے۔
سال 2014 میں ریلیز کی گئی ہالی ووڈ ہیرو ٹام کروز کی فلم دی ایج آف ٹومارو میں بھی ایسا ہی تصور پیش کیا گیا ہے، لیکن وہاں صورتحال کافی مختلف ہے۔ ہیرو کی جنگ سسرالیوں سے نہیں بلکہ ایک خلائی مخلوق سے ہوتی ہے جو وقت کو بدل سکتی ہے۔
ٹام کروز کی فلم دی ایج آف ٹومارو میں ہوتا کچھ یوں ہے کہ ٹام کروز جب جنگ جیتنے لگتے ہیں تو وقت بدل دیا جاتا ہے اور ہیرو دوبارہ ایک ایسی جگہ پر جا کھڑا ہوتا ہے جہاں جنگ شروع ہونے میں کافی وقت باقی ہے۔ ہیرو یہ وقت گزارتا ہے اور پھر جنگ دوبارہ شروع ہوجاتی ہے۔
جب ہیرو یہ جنگ بار بار جیتتا ہے تو بار بار وقت ہی بدلنے لگتا ہے اور ہیرو کو تمام ہی کرداروں کے ڈائیلاگ یاد ہوجاتے ہیں کہ کس نے کس وقت اس سے کیا کہا تھا، لیکن باقی کرداروں کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا۔ تاہم ٹام کروز کی صورتحال بھول چوک معاف کے مقابلے میں زیادہ سنجیدہ ہے۔
آئیڈیا کے حوالے سے دیکھا جائے تو بھول چوک معاف میں ہالی ووڈ کا آئیڈیا ہو بہو نقل کیا گیا ہے، جس کے دوران کہانی نگاروں نے کسی بھی قسم کے تخلیقی گھوڑے دوڑا کر آئیڈیا کو سوائے مزاحیہ صورتحال پیدا کرنے کے، مزید نکھارنا بھی ضروری نہیں سمجھا۔