کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) اور قبضہ مافیا کی ملی بھگت سے اسلام آباد کی خوبصورتی ماند پڑنے لگی جبکہ گرین بیلٹ ایریا پر قبضہ مافیا کا راج برقرار ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے وفاقی ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کے شعبۂ انفورسمنٹ اور ڈی ایم اے کی مبینہ ملی بھگت سے اسلام آباد کی شاہراہوں کے ساتھ ساتھ گرین بیلٹ ایریا پر دھڑادھڑ قبضے جاری ہیں جبکہ سی ڈی اے کے بدعنوان ملازمین ماہانہ بنیادوں پر لاکھوں کی رشوت وصول کرنے لگے۔
ملازمین کے ساتھ ساتھ سی ڈی اے کے اعلیٰ افسران بھی مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث پائے گئے، اسلام آباد کے سیکٹر جی 9، آئی 9، جی 10، رول ایریا، کھنہ پل اور دیگر علاقوں کی خوبصورت اہم سڑکوں اور مارکیٹس پر قبضہ مافیا دکانیں سجا لیں۔ ریڑھی اور ٹھیلوں کے ساتھ ساتھ گرین بیلٹ پر ڈھابوں کی بھرمار ہے۔
جگہ جگہ ناجائز تجاوزات کے باعث شہری مشکلات کا شکار ہیں۔ سی ڈی اے کے انسپکٹرز نے ٹھیلوں اور ریڑھی بانوں سے ماہانہ لاکھوں روپے رشوت طے کر رکھی ہے۔ ذرائع کے مطابق انسپکٹرز کو سی ڈی اے کے اعلیٰ افسران کی حمایت حاصل ہے شہریوں کی کئی بار شکایت پر ان کے خلاف آپریشنز بے سود ثابت ہوئے ہیں۔
اگر کسی انسپکٹر کے خلاف آپریشن کیا بھی جاتا ہے تو انسپکٹر اپنے من پسند قبضہ مافیا کو پہلے ہی آگاہ کر دیتا ہے۔اسلام آباد کی مارکیٹس میں دکانوں کے برآمدوں تک ٹھلیوں اور اسٹالز کی وجہ سے بازار میں آئے خریداروں، خواتین اور بچوں کا گزرنا مشکل ہوگیا ہے۔ پارکنگ کے فقدان کے باعث گاڑیاں کھڑی کرنا بھی محال ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں قبضہ مافیا کی 40دکانیں مسمار، دفتر سیل کردیا گیا